کرناٹک میں کانگریس کا دھکا، خود پارٹی کے لیڈر کی حکومت پر تنقید

   

بیلگاوی (کرناٹک)، 23 جون (آئی اے این ایس)۔ کرناٹک میں کانگریس حکومت کو اس وقت ایک اور دھکا لگا جب سینئر کانگریس رہنما اور ایم ایل اے راجو کاگے نے اپنی ہی حکومت پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حلقے کے لیے فنڈز تو جاری کیے گئے، لیکن تاحال کوئی ورک آرڈر جاری نہیں ہوا، جس کی وجہ سے وہ پارٹی چھوڑنے پر غورکررہے ہیں۔ راجو کاگے نے کہا میں پارٹی سے استعفیٰ دے سکتا ہوں، جس سے ایک نیا سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے بی آرپاٹل کے رشوت کے ذریعے ہاؤسنگ الاٹمنٹ کی شکایت کے بعد حکومت پہلے ہی دباؤ میں ہے، اور اب کاگے کے بیان نے پریشانی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ بیلگاوی ضلع کے کاگاواڈا اسمبلی حلقے کی نمائندگی کرنے والے کاگے نے آئناپورگاؤں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، میرے حلقے کے لیے خصوصی گرانٹس جاری کیے گئے تھے۔ دو سال قبل 25کروڑ روپے کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے فنڈ مختص کیا گیا، لیکن ایک بھی ورک آرڈر جاری نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا اس حکومت کے تحت کوئی عہدیدارکام نہیں کررہا۔ کانگریس کی حکومت میں نظامِ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ راجو کاگے نے الزام لگایا کہ ان کی حالت بی آر پاٹل سے بھی بدتر ہے، جنہوں نے ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی پر آواز اٹھائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات نہ بدلے تو وہ اگلے دو دنوں میں چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد اپنا استعفیٰ دے سکتے ہیں۔