کرناٹک کانگریس حکومت کے خلاف کسانوں کا احتجاج

   

منڈیا: تمل ناڈو میں کاویری آبی بہاو کو لے کر کرناٹک کی کانگریس حکومت کے خلاف منگل کو بنگلورو-میسور ایکسپریس ہائی وے کے قریب سینکڑوں کسانوں نے احتجاج کیا۔ ٹریکٹر اور بیل گاڑیوں کے ذریعے بنگلورو-میسور ایکسپریس وے پر آمد ورفت کو روکنے کی کوشش کرنے پرپولیس نے 50 سے زیادہ کسانوں کو حراست میں لے لیا جب۔ کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی (سی ڈبلیو ایم اے ) کی ہدایت پر کرناٹک حکومت 31 اگست تک ہر روز کاویری کا 10ہزار کیوسک پانی تمل ناڈو کو چھوڑ رہی ہے ۔ کاویری کا پانی تمل ناڈو کو چھوڑنے کے خلاف کئی کسان تنظیموں نے حکومت کے خلاف احتجاج کی اپیل کی تھی، لیکن پولیس نے کسانوں کو احتجاج کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ احتجاج کرنے والے کسانوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں کاویری کا پانی چھوڑ کر منڈیا اور ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہیں، جبکہ دریا کے کنارے کرناٹک میں پانی کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو بھی میکیڈاتو ڈیم کی تعمیر کی مخالفت کر رہا ہے ۔ کاویری آبی تنازعہ پر بات چیت کے لیے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے چہارشنبہ کو کل جماعتی میٹنگ بلائی ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، جو آبی وسائل کے وزیر بھی ہیں، نے کہا کہ ریاست تمل ناڈو کو پانی چھوڑنے کے اپنے حکم پر دوبارہ غور کرنے کے لیے سی ڈبلیو ایم اے کو خط لکھیں گے ۔