کرناٹک کانگریس کے لیڈر شیوا کمار ممبئی کی ہوٹل پر ڈرامائی حالات میں گرفتار

,

   

کانگریس، جے ڈی ایس، باغی ارکان اسمبلی سے ملاقات کی کوشش ناکام، ملند دیورا اور نسیم خان بھی زیرحراست

نئی دہلی ۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں جے ڈی (ایس)۔ کانگریس حکومت کے مستقبل کے بارے میں جاری غیر یقینی کے درمیان ممبئی میں ایک انتہائی ڈرامائی صورتحال کے دوران کرناٹک کے وزیر ڈی کے شیوا کمار اور ان کے کانگریسی رفقاء ملند دیورا اور نسیم خاں کو چہارشنبہ کے روز ایک عالیشان ہوٹل کے باہر مہاراشٹرا پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا۔ شیوا کمار کو بعدازاں بنگلورو واپس بھیج دیا گیا۔ قبل ازیں کانگریس میں بحران کی یکسوئی کے ماہر سمجھے جانے والے ڈی کے شیوا کمار پوائی میں واقع رینائزانسس ہوٹل کے باہر کیمپ کئے ہوئے تھے اور کانگریس ۔ جے ڈی (ایس) مخلوط حکومت کو خاتمہ کے دہانے سے واپس لینے کی کوشش کے طور پر اس ہوٹل میں رکھے گئے باغی ارکان اسمبلی سے ملاقات اور بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ ممبئی کی عالیشان ہوٹل کے باہر سیکوریٹی فورسیس، میڈیا اسٹاف، کیمرہ کریو اور سیاسی قائدین آگے بڑھنے کی کوشش میں ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے جب یہ واقعہ کرناٹک کے سیاسی بحران کا سنسنی خیز موڑ بن گیا۔ بعض افراد ’شیوا کمار واپس جاؤ‘ کے نعرے لگاتے دیکھے گئے جبکہ چند دوسرے مضافات ممبئی میں واقع اس ہوٹل کی بلند گیٹوں پر چڑھ گئے۔ ایک مرحلہ پر جب شیواکمار ایک ٹیلیویژن چینل کو انٹرویو دے رہے تھے کہ ممبئی پولیس نے انہیں عملاً دبوچ کر اپنی تحویل میں لے لیا۔ ان سے ملاقات کیلئے پہنچنے والے مہاراشٹرا کے سینئر کانگریس قائدین ملند دیورا سابق مرکزی وزیر اور نسیم خاں سابق ریاستی وزیر کو گرفتار کرلیا گیا۔

ان تینوں کو بی کے سی پولیس گیسٹ ہاؤز منتقل کیا گیا ہے۔ شیوا کمار آج صبح 8:20 بجے اس ہوٹل پر پہنچے تھے لیکن پولیس نے انہیں اندر داخل ہونے سے روک دیا حالانکہ انہوں نے کہا کہ ہوٹل میں پہلے سے وہ ریزرویشن کرواچکے ہیں لیکن پولیس نے ان کی درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی۔ باور کیا جاتا ہیکہ عہدیداروں نے شیوا کمار سے کہا کہ کرناٹک کے باغی ارکان اسمبلی نے ممبئی پولیس کے سربراہ کے نام مکتوب تحریر کیا تھا کہ ان (شیوا کمار) کی یہاں آمد سے ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے لیکن شیوا کمار نے جو جے ڈی (ایس) کے چند سینئر ارکان اسمبلی کے ساتھ موجود تھے، کہا کہ سیاست دراصل امکانات و ممکنات کا ایک ہنر ہے اور ان (باغی) ارکان اسمبلی سے ملاقات کئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ شیواکمار نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ وہ ’امن‘ کے ساتھ آئے ہیں اور باغی ارکان کو دھمکانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ شیوا کمار نے کہا کہ وہ کسی ہتھیار کے بغیر بالکل غیرمسلح حالت میں آئے ہیں اور صرف اپنے دوستوں کے ساتھ ’کافی نوش‘ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’میں کسی کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا‘۔ اس دوران ممبئی پولیس اس ہوٹل کے اطراف امتناعی احکامات نافذ کررہی ہے جہاں جے ڈی (ایس) اور کانگریس کے 12 ارکان اسمبلی ٹھہرے ہوئے ہیں۔ تین روز قبل وہ یہاں پہنچائے گئے تھے جس کے بعد سے یہ ہوٹل ایک ’فصیل بند قلعہ‘ میں تبدیل ہوچکی ہے جس کے اطراف پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی ہے اور اندر داخل ہونے والوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ واضح رہیکہ کرناٹک اسمبلی کے 14 ارکان مستعفی ہوچکے ہیں ان میں 11 کا کانگریس اور تین کا جے ڈی (ایس) سے تعلق ہے۔ شیوا کمار نے دعویٰ کیا کہ وہ ان ارکان اسمبلی کو گذشتہ 40 سال سے جانتے ہیں اور ان تمام کو ساتھ لیکر ہی بنگلور واپس ہوں گے۔