شیوکمار اور سدارامیا کی دہلی میں صدر کانگریس کھرگے سے علیحدہ علیحدہ ملاقات
نئی دہلی: کرناٹک کانگریس کے صدر اور وزیر اعلیٰ کے عہدے کے امیدوار ڈی کے شیوکمار کی منگل کو دہلی آمد کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ کے انتخاب پر پارٹی میں ہلچل تیز ہوگئی۔ہائی کمان کے حکم پر وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دوسرے دعویدار سدارامیا کل ہی دہلی پہونچ چکے تھے اور سینئر قائدین کے ساتھ ساتھ پارٹی کے دیگر لیڈروں سے بھی تبادلہ خیال میں مصروف رہے۔ ڈی کے شیوکمار نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پہونچ کر اُن سے ملاقات کی اور کہاکہ چیف منسٹر کا عہدہ نہیں دیا گیا تو اُنھیں ڈپٹی چیف منسٹر یا کوئی وزیر کا عہدہ بھی قبول نہیں ہے۔ وہ عام رکن اسمبلی کی طرح رہیں گے۔اُن کے استعفیٰ دینے سے متعلق میڈیا کے سوال پر اُنھوں نے کہاکہ پارٹی اُن کیلئے ماں کی طرح ہے ۔ اگر کوئی چیانل یہ خبر دے رہا ہے تو اُس کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ اِس سے قبل کھرگے نے تقریباً دیڑھ گھنٹے تک بند کمرے میں راہول گاندھی کے ساتھ بات چیت کی۔ اِس موقع پر کرناٹک میں کانگریس اُمور کے انچارج رندیپ سنگھ سرجیوالا اور کانگریس کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال بھی موجود تھے۔شیوکمار اور سدارامیا نے صدر کانگریس کھرگے سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ بتایا جاتا ہے کہ شیوکمار نے چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ تمام قائدین سے مذاکرات اور تبادلہ خیال کے بعد ہی پارٹی قیادت چیف منسٹر کے نام کا منگل کو اعلان نہ کرسکی اور یہ بھی طے نہیں ہو پا یا کے نام کا اعلان دہلی میں کیا جائے یا بنگلورو میں ۔ لہذا اب یہ اعلان چہار شنبہ کو کیا جائے گا ۔ شیوکمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر کے مسئلہ اعلیٰ قیادت جو بھی فیصلہ کرے گی اُس پر غور ہوگا۔ بلیک میلنگ یا کوئی اور طریقہ کار اختیار نہیں کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ نومنتخب ارکان اسمبلی کی اکثریت سدارامیا کی حمایت میں ہے۔ سدارامیا نے بھی صدر کانگریس کھرگے سے ملاقات کی ہے۔اس طرح دونوں دعویداروں نے صدر سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ دہلی روانہ ہونے سے پہلے کرناٹک کانگریس کے صدر نے بنگلورو میں کہا کہ پارٹی کے سامنے چیلنج عام انتخابات میں کرناٹک سے 20 لوک سبھا سیٹیں جیتنا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرناٹک کانگریس متحد ہے اور پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے سب مل کر کام کریں گے ۔ دریں اثناء کرناٹک کے سینئر لیڈر بی کے ہری پرساد نے کہا کہ لیجسلیچر پارٹی کے انتخابات کے سلسلے میں نومنتخب اراکین اسمبلی سے رائے لینے بنگلور گئی مرکزی مبصرین کی ٹیم نے اپنی رپورٹ ہائی کمان کو سونپ دی ہے اور اس کی بنیاد پر نئے سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے اتوار کو پارٹی صدر کو نیا لیڈر منتخب کرنے کا اختیار دیا تھا۔ حلف برداری جمعرات کو ہونے کا پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے۔