کرنل صوفیہ قریشی کا دہشت گردی کیخلاف کامیاب آپریشن سندور

,

   

ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کی بھی شمولیت، ناری شکتی نے فوجی کارروائی میں بھی بہادری کی مثال قائم کی

نئی دہلی : ہندوستانی خواتین نے اپنی بہادری کا آج ایک بار پھر مظاہرہ کیاہے جب لیفٹینٹ کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کی قیادت میں پاکستان کے دہشت گرد ٹھکانوں کو تباہ وبرباد کردیا۔ اس فوجی کارروائی میں ہندوستانی فوج نے پاکستان مقبوضہ کشمیر اور دیگر مقامات پر دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں نشانہ بنایا اور 80سے زیادہ دہشت گردوں موت کے گھاٹ اتاردیا۔اس کامیاب کارروائی کا سہرا ان دوبہادر خواتین کو جاتاہے جنھوں نے اپنے کام کو بخوبی انجام دیا۔ ہندوستان نے دنیا کو خواتین کی طاقت کا پیغام دیا ہے اور اس سب کے درمیان کرنل صوفیہ قریشی سرخیوں میں آگئی ہیں۔کرنل صوفیہ قریشی ہندوستانی فوج میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر فائز افسر ہیں۔ کرنل صوفیہ قریشی ہندوستانی فوج کی پہلی خاتون افسر ہیں جو فوج کی تربیتی مشق ‘ایکسرسائز 18’ پروگرام کی قیادت کر رہی ہیں۔ صوفیہ کو اقوام متحدہ کے امن مشن میں ہندوستان کی طرف سے بھیجی گئی ٹیم کی کمان سونپی گئی تھی۔ وہ ان چند منتخب ٹرینرز میں شامل تھیں جنہیں اس اہم ذمہ داری کیلئے چنا گیا تھا۔صوفیہ قریشی گجرات کی رہائشی ہیں۔ وہ 1981 میں وڈودرا میں پیدا ہوئیں ۔ انہوں نے بائیو کیمسٹری میں پوسٹ گریجویشن کیا ہے ۔ فی الحال، وہ شارٹ سروس کمیشن کے تحت 1999 میں ہندوستانی فوج میں شامل ہوئیں۔ صوفیہ کے دادا بھی فوج میں تھے ۔ صوفیہ کے شوہر انفنٹری میں آرمی آفیسر ہیں۔کرنل صوفیہ قریشی نے کہاکہ آپریشن سندور 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے عام شہریوں اور ان کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کیلئے شروع کیا گیا تھا۔ جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا وہاں سے دہشت گردوں کے بڑے تربیتی کیمپ چلائے جا رہے ہیں۔ ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے کہا کہ آپریشن کیلئے مقامات کا انتخاب قابل اعتماد انٹیلی جنس اور ان مقامات پر سرگرمیوں کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ ان کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا گیا کہ شہری اہداف اور عام لوگوں کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے ۔ معتمد خارجہ وکرم مسری نے کہا کہ یہ حملہ واضح طور پر عام حالات کو بگاڑنے اور جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ اسے سیاحت کو متاثر کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا، جو یونین ٹیریٹری میں معیشت کی اہم بنیاد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ریکارڈ 2.5 کروڑ سیاحوں نے وادی کا دورہ کیا تھا۔ اس کا مقصد یونین ٹیریٹری میں ترقی اور پیشرفت کو نقصان پہنچانا اور پاکستان سے سرحد پار دہشت گردی کو جاری رکھنے کیلئے زرخیز زمین بنانا بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اس طرح کیا گیا ہے کہ اس سے جموں و کشمیر سمیت پورے ملک میں فرقہ وارانہ انتشار پھیلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسا کچھ نہیں ہوا اور اس کا کریڈٹ مرکزی حکومت اور عوام کو دیا جانا چاہئے جنہوں نے ان منصوبوں کو ناکام بنایا۔ خارجہ سکریٹری نے کہا کہ خود کو مزاحمتی محاذکہنے والے ایک گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ اس گروپ کا تعلق اقوام متحدہ کے ممنوعہ پاکستانی دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ سے ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے مئی اور نومبر 2024 میں اقوام متحدہ کی 1267 پابندیوں کی کمیٹی کی نگرانی کرنے والی ٹیم کو اپنی نیم سالانہ رپورٹوں میں ٹی آر ایف کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں، جس میں پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں کیلئے پاکستان کے کردار کو بے نقاب کیا گیا تھا۔ اس سے قبل دسمبر 2023 میں بھی ہندوستان نے مانیٹرنگ ٹیم کو لشکر اور جیش محمد کے بارے میں مطلع کیا تھا جو ٹی آر ایف جیسے چھوٹے دہشت گرد گروپوں کے ذریعے کام کر رہے ہیں۔