کرونا وائریس کے لئے ہندومہاسبھا نے دی عجیب وغریب طریقے علاج کی تجویز

,

   

نئی دہلی۔کیونکہ ساری دنیا میں کرونا وائریس کے خوف چھایاہوا ہے اور ہندوستان میں ایک معاملے کی تصدیق ہوئی ہے‘ ہندومہاسبھانے اس خطرناک وائریس کو مارنے کے لئے ایک عجیب وغریب طریقے علاج تجویز کیاہے۔

ہندو مہاسبھا کے صدر سوامی چکراپانی نے جمعہ کے روز کہاکہ گائے کا پیشاب اورگوبر نوال کرونا وائریس کے مرض کا علاج کرنے کے لئے استعمال کیاجاسکتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ”نوال کرونا وائریس کو مارنے اور دنیا سے اس کے اثر کو ختم کرنے کے لئے“ ایک خصوصی یگنا بھی وہ انجام دیں گے۔

چکراپانی ”گائے کے پیشاب اور گائے کے گوبر کو پینے سے کرونا وائریس کے اثرات تھم جائیں گے۔ ایک فرد جو او م نماشیوئے کہہ کر گائے کا گوبر جسم پر لگائے گا وہ بچ جائے گا۔کرونا وائریس کو ختم کرنے کے لئے ایک خصوصی یگنا کے رسومات انجام دئے جائیں گے“۔

مذکورہ عالمی ہلت آرگنائزیشن (ڈبیلو ایچ او) نے کرونا وائریس کوعالمی ہلت ایمرجنسی قراردیا ہے جس سے چین میں جمعہ کے روز تک مرنے والوں کی تعداد 213تک پہنچ گئی تھی اور ملک کے 31صوبائی سطحوں پر 9692لوگوں کے اس وائر س سے متاثرہونے کی اطلاعات ہیں۔

وائریس کی وجہہ سے شہر وہان میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو ائیر انڈیا کی ایک فلائٹ نکال کر لانے کاکام کررہی ہے۔

مذکورہ نیا وائرس جو2003میں پھیلانے والے ایس اے آر ایس کی نسل کا ہے کہ پہلی مرتبہ 5جنوری کے روزڈبلیو ایچ او بیماری پھیلنے کے متعلق خبروں کے دوران رپورٹ کیاگیاہے۔

اپنے مرکز وہان سے یہ دنیا بھر کے کئی ممالک میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے