کسانوںکی امدادی قیمت کے لیے جدوجہد کرنے کودنڈا رام کا اعلان

   

حکومت کو زرعی شعبہ کی فکر نہیں، کابینہ کی عدم تشکیل سے مشکلات
حیدرآباد ۔ 15۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ جنا سمیتی کے سربراہ پروفیسر کودنڈا رام نے اعلان کیا کہ کسانوں کی پیداوار کی مناسب امدادی قیمت کیلئے ان کی پارٹی جدوجہد کرے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر کسانوں کے ساتھ اجتماعی پکوان اور کھانے کا پروگرام رکھا جائے گا تاکہ حکومت کو کسانوں کے مسائل اور ان کی ناراضگی سے واقف کرایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے زرعی شعبہ کو نظرانداز کردیا ہے ۔ نظام آباد اور آرمور میں لال جوار اور ہلدی کے کسان امدادی قیمت کیلئے احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کو پیداوار کی فروخت کیلئے تلنگانہ میں مارکٹ یارڈس کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے مرکز سے ہلدی بورڈ کے قیام کی نمائندگی کی تھی لیکن اسے ناکامی ہوئی۔ کودنڈا رام نے ہلدی بورڈ کے قیام کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سے ہلدی کے کاشتکاروں کو فائدہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج پر حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ ریاست میں کابینہ کی عدم موجودگی کے باعث کسان نمائندگی سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں وزیر زراعت نہیں ہے جو زرعی شعبہ کے مسائل حل کرسکے۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے ہلدی کیلئے فی کنٹل 15000 اور لال جوار کیلئے فی کنٹل 3500 روپئے امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کشمیر میں عسکریت پسندوں کے حملہ میں سی آر پی ایف جوانوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔ کودنڈا رام نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کشمیر میں دہشت گرد سرگرمیوں کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے ۔