اس کے علاوہ ٹکیٹ نے یہ بھی کہاکہ احتجاجی کسان 26فبروری کے روز ٹریکٹر مارچ بھی نکالیں گے۔
چندی گڑھ۔بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) لیڈر راکیش ٹکیٹ نے کہاکہ کسانوں کے جاری احتجاج میں پنجاب کے ضلع سنگور کی خانورا سرحد کراسنگ پر ایک کسان کی موت کے پیش نظر آج سمیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) ”بلیک فرائے ڈے“ منائے گا۔
مذکورہ بی کے یو لیڈر نے کہاکہ قومی درالحکومت کوجانے والی تمام شاہراؤں پر ایس کے ایم ایک ٹریکٹر مارچ بھی کریگا۔اے این ائی کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ٹکیٹ نے کہاکہ ”پنجاب کے خانورا کی سرحد پر ایک کسان کی موت کی تعزیت میں ہم ”بلیک فرائی ڈے“ منائیں گے۔
ساتھ ہی ساتپ ایک ٹریکٹر مارچ بھی نکالیں گے“۔
اس کے علاوہ ٹکیٹ نے یہ بھی کہاکہ احتجاجی کسان 26فبروری کے روز ٹریکٹر مارچ بھی نکالیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ”فبروری26کے روز ہم ہائی وے پر ٹریکٹر س نکالیں گے اور دہلی کی طرف بڑھیں گے۔ یہ ایک روزہ پروگرام ہوگا اور پھر ہم واپس ہوجائیں گے۔ پھر ہندوستان بھر میں ہماری میٹنگیں ہوں گی۔ مارچ14کے روز دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک روزہ پروگرام ہوگا۔
اس پروگرام میں لوگ بغیر ٹریکٹر کے جائیں گے۔ حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ وہ ہمیں روکیں گے نہیں دیکھتے ہیں کہ کیا وہ ہمیں روکیں گے یا نہیں روکیں گے“۔
حکومت کے تین زراعی قوانین کے خلاف ٹکیٹ نے 2020-21میں کسانوں کے احتجاج کی قیادت کی تھی‘ جس کو بعد میں مرکزی حکومت نے واپس لے لیاتھا۔
پنجاب کسان مزدور سنگھر ش سمیتی کے جنرل سکریٹری نے کہاہے کہ ہریانہ میں شبمھو سرحد پر جاری حالات کا جائزہ لینے کے لئے بڑی مشکل سے کسانوں نے اپنا’دہلی چلو‘ احتجاج دو دنوں کے لئے روکا تھااوراسی کے مطابق مزید فیصلے لئے جائیں گے۔
کسان لیڈر نے مرکزی حکومت کے نیم فوجی دستوں کے ذریعہ مظاہرین کے خلاف کاروائی کی مذمت کی جس میں سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
احتجاجی کسان امبالہ کے قریب میں شمبھو سرحد پر اپنے احتجاج کے شروعات سے ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ فبروری 13کو جس دن مارچ شروع ہوا تھا جھڑپوں کے دوران متعدد کسان اور پولیس کے جوان زخمی ہوئے تھے۔