حکومت کو غیر مستحکم کرنے اپوزیشن کی سازش، وعدوں کی تکمیل کا ریکارڈ، رعیتو نیستم پروگرام سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد 16 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اپوزیشن پر الزام عائد کیاکہ اقتدار کے پہلے دن سے ہی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر نے پروفیسر جئے شنکر اگریکلچر یونیورسٹی میں رعیتو نیستم پروگرام کا آغاز کیا۔ اِس تقریب میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، ریاستی وزراء سریدھر بابو، اتم کمار ریڈی، ٹی ناگیشور راؤ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، پونم پربھاکر، جوپلی کرشنا راؤ، ڈی سیتکا، ویویک وینکٹ سوامی، وی سری ہری، کونڈہ سریکھا، سرینواس ریڈی، دامودر راج نرسمہا، صدرنشین فارمرس کمیشن کودنڈا ریڈی، چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ کے علاوہ عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ تلنگانہ حکومت نے کسانوں کی بھلائی پر تاحال ایک لاکھ ایک ہزار کروڑ خرچ کئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت کسانوں کو راجہ مہاراجہ کی طرح خوشحال دیکھنا چاہتی ہے اور زرعی شعبہ کو منافع بخش صنعت میں تبدیل کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ سابق بی آر ایس دور حکومت میں دھرانی پورٹل کے ذریعہ کسانوں کو اراضیات کے حقوق سے محروم کیا گیا۔ بی آر ایس نے گزشتہ 10 برسوں میں قرض معافی اسکیم پر عمل آوری نہیں کی جبکہ کانگریس حکومت نے قرض معافی کے تحت 26 ہزار کروڑ جاری کئے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ کسانوں کو سرکاری اسکیمات سے مستفید کرنے کے لئے رعیتو نیستم پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اِس پروگرام میں تقریباً 1500 کسانوں نے مختلف علاقوں سے شرکت کی اور چیف منسٹر نے ان سے راست بات چیت کی۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس حکومت نے فون ٹیاپنگ کے ذریعہ اپوزیشن پر نگاہ رکھنے کی کوشش کی۔ شوہر اور بیوی کے درمیان بات چیت کو بھی ریکارڈ کیا گیا جو ایک انتہائی گھٹیا اقدام تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ سابق حکومت نے تلنگانہ کو 8 لاکھ کروڑ کی مقروض ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ پراجکٹس کے نام پر بھاری قرض حاصل کیا گیا جس میں بے قاعدگیاں کی گئیں۔ چیف منسٹر نے کسانوں کو بھروسہ دلایا کہ حکومت زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے ہر ممکن قدم اُٹھائے گی اور کسانوں سے کئے گئے تمام انتخابی وعدوں کی تکمیل ہوگی۔ چیف منسٹر نے خواتین کو آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت، راشن کارڈ پر باریک چاول کی تقسیم اور دیگر اسکیمات کا حوالہ دیا اور کہاکہ حکومت ترقی کے ساتھ ساتھ فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ 18 ماہ میں کسانوں کی بھلائی پر ایک لاکھ کروڑ خرچ کرنا کانگریس حکومت کا کارنامہ ہے۔ ملک کی کسی اور ریاست میں اس طرح کی مثال پیش نہیں کی جاسکتی۔ ایک سال میں 60 ہزار سرکاری ملازمتوں پر تقررات کئے گئے۔1