چیف منسٹر کے سی آر کا اعلیٰ سطحی اجلاس
حیدرآباد۔/2 اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کا عمل کل 3 اگسٹ سے ریاست بھر میں شروع کیا جائے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ کمزور معیشت کے باوجود حکومت کسانوں کی بھلائی کے سلسلہ میں کئے گئے عہد کی پابند ہے۔ مرکز کی جانب سے نوٹ بندی اور پھر کورونا کی صورتحال کے نتیجہ میں سرکاری خزانہ پر اثر پڑا ہے۔ ایف آر بی ایم کے معاملہ میں مرکزی حکومت کا رویہ تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کا رہا۔ معاشی صورتحال میں بہتری کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر نے کسانوں کے قرض معافی اسکیم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا۔ پرگتی بھون میں چیف منسٹر نے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں وزیر صحت ہریش راؤ، چیف منسٹرکے مشیر اعلیٰ سومیش کمار، اسپیشل چیف سکریٹری فینانس رام کرشنا راؤ، پرنسپل سکریٹری ایچ ایم ڈی اے اروند کمار، سکریٹری زراعت رگھونندن راؤ اور دوسروں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کسانوں سے کئے گئے وعدہ کے مطابق قرض معافی اسکیم پر عمل کیا جائے گا۔ کسانوں کو تقریباً 19 ہزار کروڑ کے قرضہ جات کی معافی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیر فینانس ہریش راؤ کو کل 3 اگسٹ سے اسکیم پر عمل آوری کی ہدایت دی۔ رعیتو بندھو اسکیم کی طرح مرحلہ وار انداز میں ستمبر کے دوسرے ہفتہ تک قرض معافی کا مرحلہ مکمل کرلیا جائے گا۔