دہلی کی سرحدیں پولیس چھاؤنی میں تبدیل
سنگھو، غازی پور اور باغپت سرحدوں پر کشیدگی
نئی دہلی: کسانوں کے احتجاج کو طاقت کے بل پر ختم کرانے پولیس سرگرم ہوگئی ہے۔ سنگھو سرحد، باغپت سرحد اور غازی پور سرحد پر کسانوں کو زبردستی ہٹایا جارہا ہے۔ یہاں پر ہائی وولٹیج ڈرامہ دیکھا جارہا ہے۔ پولیس کی بھاری جمعیت کے درمیان کسانوں نے اپنا آندولن جاری رکھنے کا عہد کیا۔ ایک طرف جہاں انتظامیہ غازی پور بارڈر کو خالی کرانے کی کوشش کررہی ہے تو میں مصروف ہے تو وہیں دوسری طرف بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیٹ نے کہا ہے کہ وہ دھرنے کے مقام کو خالی نہیں کریں گے۔ انتظامیہ اور راکیش ٹکیٹ ایک دوسرے کے مدمقابل آ گئے ہی، جس کے بعد ٹکراؤ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ راکیش ٹکیٹ کا کہنا ہے کہ چاہے گولی مار دیں، وہ ہٹنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے پولیس کے بھیس میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے غنڈے سرگرم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کسانوں سے کہا کہ آپ لوگ خوفزدہ نہ ہوں۔ ہم قوانین واپس لینے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ٹکیٹ کے گاؤں میں ہزاروں کسان جمع ہوگئے ہیں۔ مظفرنگر میں کل مہاپنچایت طلب کی گئی ہے۔ راکیش ٹکیٹ کے بڑے بھائی کھاپ چودھری نریش ٹکیٹ نے کہا کہ راکیش ٹکیٹ کے آنسوؤں کو دیکھنے کے بعد مغربی اترپردیش کے کسانوں میں ہمدردی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف اور صرف مرکزی حکومت کے ساتھ بات چیت کریں گے، یوپی حکومت اور پولیس انتظامیہ سے کوئی بات نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ لوگ یہاں پر کیا کر رہے ہیں؟۔پولیس نے دہلی۔ اترپردیش کے درمیان راستہ باغپت سرحد پر زرعی قوانین کی مخالفت میں گزشتہ 40 دنوں سے احتجاج کررہے کسانوں کو ہٹادیا۔ پولیس انتظامیہ نے چہارشنبہ کی شب یہ احتجاج ختم کروایا۔ ڈی ایم اور ایس پی کے حکم پر پولیس دھرنے کی جگہ پر پہنچ گئی۔ ہلکی طاقت کا استعمال کرکے احتجاجی کسانوں کو بھگادیا۔ قومی شاہراہ 709B پر بھی جاری دھرنے میں درجنوں لوگ بیٹھے ہوئے تھے جنھیں پولیس نے انھیں بھی یہاں سے بھگاکر گھر بھیج دیا۔ ڈی ایم باغپت امیت کمار نے بتایا کہ احتجاجی کسانوں نے قومی شاہراہ کا ایک طرف کا راستہ جام کر رکھا تھا۔ پولیس نے اس قومی شاہراہ کو خالی کروایا ہے۔ کسانوں تنظیموں کا کہنا ہیکہ دہلی میں جو تشدد ہوا وہ سرکاری مشنری نے سازش کے تحت کروائی ہے تاکہ کسانوں کی تحریک کی جڑیں کھوکھلی کی جاسکے۔ پولیس ملازمین کی بڑی تعداد دھرنوں کے مقام پر پہنچ گئی ہے۔ دہلی کی سرحدیں پولیس چھاؤنی میں تبدیل کردی گئی۔ پولیس کی کارروائی کے خلاف کسانوں میں سخت غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ راکیش ٹکیٹ نے غازی پور بارڈر پر جمعرات کی شام کو صحافیوں سے بات چیت کے دوران وہاں موجود ایک شخص کو تھپڑ مار دیا۔ اس دوران راکیش ٹکیٹ نے اسے پکڑ لیا اور بار بار پوچھتے نظر آئے کہ تو کون ہے۔ ٹکیٹ نے اسے گریبان پکڑ کر کھینچا۔ بعد میں وہاں موجود دیگر لوگوں نے اسے چھڑایا۔وہیں، وہاں پر موجود لوگوں نے نوجوان کو بی جے پی کا کارکن بتایا اور اسے پکڑ لیا۔