کسان تحریک ملتوی کرنے کا اعلان، کل سے کیمپوں کا انخلاء

,

   

نئی دہلی: سمیکت کسان مورچہ نے جمعرات کو حکومت کی طرف سے کسانوں کے مطالبات کو پورا کرنے کے وعدے کے بعد ایک سال سے جاری کسانوں کی تحریک کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔سنگھو بارڈر پر اس کا اعلان کرتے ہوئے کسان لیڈر بلویر راجیوال نے کہا کہ 11 دسمبر کو کسان دہلی کی سرحدوں اور ملک کے دیگر مقامات سے دھرنا اٹھائیں گے ۔ راجیوال نے بتایاکہ “ہم ہر ماہ حکومت کے وعدوں کو پورا کرنے کے کام کا جائزہ لیں گے اور اسی کی بنیاد پر مزید حکمت عملی طے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 11 دسمبر کو کسان وجے دیوس منائیں گے اور اس دن سے وہ کسان جو دہلی اور دیگر مقامات پر ایک سال سے زیادہ عرصے سے پھنسے ہوئے ہیں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع ہو جائیں گے ۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی آخری رسومات کے پیش نظر کسان ہفتہ کو وجے دیوس منائیں گے اور 13 دسمبر کو گولڈن ٹیمپل بھی جائیں گے ۔
کسان لیڈر یوگیندر یادو نے کہا کہ حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔ ایم ایس پی کے تحت خریداری موجودہ پوزیشن پر جاری رہے گی۔ حکومت نے ایم ایس پی کی بھی یقین دہانی کرائی۔ مورچہ 15 جنوری کو دہلی میں میٹنگ کرے گا جس میں حکومت کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے بتایاکہ اس تحریک کے ذریعے کسانوں نے عزت اور مان کو حاصل کی ہے ، اتحاد پیدا کیا ہے اور انہیں اپنی سیاسی طاقت کا احساس دلایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایم ایس پی پر ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، ضابطہ فوجداری کے تحت پرالی جلانے پر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اور ان کسانوں کے خاندانوں کو امداد دی جائے گی جو احتجاج کے دوران مارے گئے تھے ۔ انہوں نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو نقصان کا معاوضہ دینے اور کسانوں سے بات چیت کے بعد ہی پارلیمنٹ میں بجلی کا بل پیش کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ انہوں نے اسے کسانوں کی بڑی فتح قرار دیا۔کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر حکومت وعدے پورے نہیں کرتی ہے تو احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محاذ برقرار رہے گا اور وقتاً فوقتاً ملاقات کرکے کسانوں کے مسائل پر بات کی جائے گی۔ 11 دسمبر کو پورے ملک میں وجے دیوس منایا جائے گا۔