سری نگر، 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں زمیندار طبقے نے دھان کی فصل کی کٹائی کے لئے غیر ریاستی مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کی عادت کو خیرباد کہتے ہوئے اس کام کو از خود انجام دینے کے رواج کو دوبارہ زندہ کردیا ہے ۔اہلیان وادی بالخصوص نوجوان پود نے کھیتوں میں کام کرنا تقریباً چھوڑ دیا تھا تاہم اگست کے پہلے ہفتے میں غیر ریاستی مزدوروں کے وادی چھوڑ کر چلے جانے کے بعد آج کل بڑی تعداد میں کشمیریوں کو دھان کی کھیتوں اور میوہ باغات میں از خود کام کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔وادی میں ایک دہائی قبل ایک نئے رجحان نے جنم لیا تھا جس کے تحت یہاں فصل کٹائی کا کام غیر ریاستی مزدوروں سے ہی انجام پاتا تھا۔ اس وقت فصلیں خاص کر دھان کی فصل تیار ہے لیکن کٹائی کے لئے مزدور نہیں مل رہے ہیں جس کے پیش نظر کشمیریوں نے کھیتوں میں اپنے آپ کام کرنا شروع کردیا ہے ۔وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام کے کری پورہ میں اپنے کھیت میں دھان کی فصل کی کٹائی میں مصروف محمد اشرف بٹ نامی ایک زمیندار نے یو این آئی اردو کے نامہ نگار کو بتایا کہ غیر ریاستی مزدور وادی چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور اس کو دیکھتے ہوئے میرے کنبے کے بیشتر اراکین میرے ساتھ کھیت میں کام کرنے لگے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘دوسرے زمینداروں کی طرح میں بھی دھان کی فصل کی کٹائی کے لئے غیر ریاستی مزدوروں کی خدمات حاصل کرتا تھا لیکن اب چونکہ غیر ریاستی مزدور یہاں موجود نہیں ہیں اس لئے پہلے کی طرح ہم اپنے آپ فصل کی کٹائی میں لگ گئے ہیں’۔