کشمیر میں ایک بار پھر کشیدگی، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ اور ریل خدمات معطل

,

   

سری نگر، 24 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں ‘انصار غزوۃ الہند’ نامی جنگجو تنظیم کے بانی اور سربراہ ذاکر رشید بٹ عرف ذکر موسیٰ کی فورسز کے ساتھ تصادم میں ہلاکت کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔انتظامیہ نے صورتحال کو بگڑنے سے بچانے کے لئے وادی بھر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کے علاوہ کئی ایک علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ تعلیموں اداروں کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ریل حکام نے سول و پولیس انتظامیہ کی ایڈوائزری پر ریل خدمات معطل کردی ہیں۔القاعدہ سے منسلک ‘انصار غزوۃ الہند’ کے بانی اور سربراہ ذاکر موسیٰ کو فورسز نے گزشتہ شام جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال میں ہلاک کیا۔ریاستی پولیس کی طرف سے ذاکر موسیٰ کی ہلاکت کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے ۔ کشمیر زون پولیس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا ‘ترال انکوائنٹر اپڈیٹ۔ ایک جنگجو مارا گیا۔ اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ شناخت اور تنظیمی وابستگی معلوم کرنے کا عمل جاری ہے ۔ تلاشی آپریشن جاری ہے ‘۔تاہم فوج نے ذاکر موسیٰ کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ فوج کی چنار کور نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا ‘ہم کشمیر کو جنگجویت سے پاک بنانے کی جانب گامزن ہیں۔ ترال میں جنگجو لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔ کالج ڈراپ آوٹ اور انصار غزوۃ الہند کے لیڈر ذاکر موسیٰ کو ہلاک کیا گیا’۔ ذرائع نے بتایا کہ ذاکر موسیٰ کی لاش آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے ورثاء کے حوالے کی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا ‘طبی و قانونی لوازمات کی ادائیگی کے بعد مہلوک جنگجو کی لاش تدفین کے لئے ورثاء کے حوالے کی گئی’۔