کشمیر میں حزب المجاہدین سربراہ سیف اللہ انکاؤنٹر میں ہلاک

,

   

نئی دہلی : سکیورٹی فورسیس کیلئے سب سے بڑی کامیابی میں حزب المجاہدین کے صدر ڈاکٹر سیف اللہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہوگئے ۔ وادی کشمیر میں وہ شدت سے مطلوب عسکریت پسندوں میں سے ایک تھے ۔ اتوار کے دن سرینگر کے قریب انکاؤنٹر کے دوران انہیں گولی مارکر ہلاک کیا گیا ۔ اس سال مئی میں ریاض نائیکو کی موت کے بعد حزب المجاہدین قیادت کے بغیر بھٹک رہی تھی ۔ سیف اللہ نے اس تنظیم کی ذمہ داری سنبھالی ۔ جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ سیف اللہ نے حزب المجاہدین کی کمان سنبھالتے ہی وادی میں پاکستان کی دہشت گرد مشنری کو مضبوط بنانا شروع کیا ۔ سیف اللہ اکٹوبر 2014 ء سے سر گرم تھے اور وہ ایک طویل عرصہ تک مہلوک عسکریت پسند برہان وانی کے ساتھ کام کررہے تھے ۔ سکیورٹی فورسیس گزشتہ دو دن سے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال جموں و کشمیر میں زائد از 200 عسکریت پسندوںکو مارا گیا ہے ۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کمار نے کہا کہ انہیں سیف اللہ کے بارے میں اطلاعات ملی تھی کہ وہ جنوبی کشمیر سے سرینگر پہنچ کر ایک مکان میں روپوش ہیں ۔ سکیورٹی فورس نے اس علاقہ کا محاصرہ کرلیا ۔ فائرنگ کے تبادلہ میں وہ ہلاک ہوگئے ۔ انہوںنے کہا کہ 95 فیصد یقین سے کہا جاتا ہے کہ وہ ڈاکٹر سیف اللہ ہی ہیں ۔ ان کی موت پولیس اور سکیورٹی کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے ۔