کشمیر میں لاک ڈائون کا 65 واں دن، جمعۃ الواع کے موقع پر مسجدیں خاموش

   

سری نگر، 22 مئی (یو این آئی) وادی کشمیر میں کورونا لاک ڈاؤن جہاں جمعہ کو 65 ویں دن بھی برابر جاری رہا وہیں مسلسل نویں ہفتے بھی وادی کے اطراف واکناف کی مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کی گئی نیز جمعۃ الوداع اور یوم القدس کی مناسبت سے منعقد ہونے والی تقریبات اور برآمد ہونے والے جلوس بھی مفقود ہو کر رہ گئے ۔ ادھر وادی کے بازاروں میں ماہ صیام کے آخری ایام کے دوران عید خریداری کے لئے جو لوگوں کا رش ہوتا تھا وہ کلی طور پر غائب ہے ۔ لوگوں کو اشیائے ضروریہ کی مختصر اور محدود خریداری کرتے ہوئے ہی دیکھا جارہا ہے ۔ تاہم اطلاعات کے مطابق وادی کے بعض علاقوں میں نوجوانوں کی طرف سے محدود پیمانے پر مساجد کے صحنوں اور پبلک پارکوں میں سماجی دوری کا خاص رکھتے ہوئے فلسطین کے حق میں احتجاجوں کا اہتمام کیا گیا۔ واضح رہے کہ وادی میں ہر سال یوم القدس کے موقع پر فلسطین کے حق میں جلوس برآمد کئے جاتے تھے جن میں لوگ بیت المقدس کی آزادی کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف نعرے بلند کرتے تھے ۔ اس موقع کی مناسبت سے حریت لیڈران بھی بیانات جاری کرتے تھے لیکن امسال ان کی طرف سے بھی کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ وہ اپنے بیانات میں جمعتہ الوداع کو یوم القدس اور یوم کشمیر کے طور پر منانے کی لوگوں سے اپیل کرتے تھے ۔

یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کی تمام مساجد کے محراب و منبر جمعۃ الوداع کے موقعے پر بھی خاموش رہے اور بازاروں میں بھی سناٹا ہی چھایا رہا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں اضافے کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی بیٹھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ ماہ صیام کے آخری ایام کے دوران بازاروں میں لوگوں کا جو غیر معمولی رش دیکھنے کو ملتا تھا وہ کلی طور پر غائب ہے ۔ نیز جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل میں نماز جمعہ کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوتے تھے ۔