کشمیر میں معمولات زندگی بدستور ٹھپ، لوگ سہمے ہوئے

,

   

سری نگر، 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) عالمی قہر انگیز وبا کورونا وائرس کے پیش نظر وادی کشمیر میں تین ہفتوں سے مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے پیش نظر بدھ کے روز بھی جہاں ایک طرف معمولات زندگی ٹھپ رہے وہیں وائرس متاثرین میں اضافے سے لوگوں میں خوف وتشویش کی لہر بڑھ رہی ہے ۔مکمل لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے کے لئے جہاں انتظامیہ کی طرف سے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے وہیں لوگ بھی گھروں میں ہی بیٹھنے رہنے کو ترجیح دے کر وائرس کے خلاف بنرد آزما ہیں۔ادھر لوگوں کی تواتر کے ساتھ یہ شکایات ہیں کہ پابندیوں کے نام سڑکوں پر تعینات سیکورٹی فورسز اہلکار گھروں سے مجبوری کی حالت میں نکلنے والوں کو بھی زد کوب کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔صوبہ جموں میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے ۔ صوبے کے تمام ضلع وصدر مقامات میں بازار بند اور سڑکیں سنسان ہیں اور لوگ گھروں میں ہی محصور ہیں جس کے باعث ہر سو سناٹا ہی سناٹا چھایا ہوا ہے ۔لداخ یونین ٹریٹری میں اب تک کل کورونا وائرس کے کل 14 مثبت کیسز درج ہوئے ہیں جن میں سے 10 صحتیاب ہوئے ہیں۔ تاہم یونین ٹریٹری میں صورتحال میں بہتری آںے کے باوجود لاک ڈاؤن جاری ہے اور لوگ اپنی سرگرمیاں گھروں تک ہی محدود رکھے ہوئے ہیں۔جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے 125 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 118 کیسز ایکٹیو ہیں۔ ان ایکٹیو کیسز میں 94 کشمیر میں جبکہ 24 جموں میں ہیں۔ اب تک تین اموات ہوئیں جبکہ چار متاثرین روبہ صحت ہوئے ۔ہزاروں کی تعداد میں مشتبہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جن میں ہر روز درجنوں کو صحت یاب یا ٹسٹ منفی آنے کی صورت میں رخصت بھی کیا جاتا ہے۔