اس سے قبل ایک سوشیل میٹیاپوسٹ میں کے ایف سی کے اپنے ایک تصدیق شدہ اکاونٹ نے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کی تھی اور پوسٹ کیاتھا کہ ”کشمیر کشمیریوں کاہے“۔
نئی دہلی۔ کیوک سرویس ریسٹورنٹ(کیو ایس آر) چین کے ایف سی نے پیر کیر وز سوشیل میڈیا پر اس کے پاکستان نژاد کمپنی کی جانب سے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی حمایت میں کئے گئے پوسٹ پر پیدا شدہ ناراضگی کے پیش نظر معافی مانگی ہے۔
پاکستان میں اس کے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر کشمیر کے متعلق پوسٹ پر برہمی کا سامنا کرنے کے بعد کیو ایس آر کی ایک او رچین پیزا ہٹ نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ”اس نے نہ تو اس کی مذمت کی‘ نہ حمایت اورنہ ہی رضامندی سوشیل میڈیاپر گشت کررہے ایک پوسٹ کے مواد پر کی ہے“۔
کے ایف سی اور پیزا ہٹ دونوں امریکہ نژاد وائی یوایم برانڈس کی رعایت میں کام کرتے ہیں اور اس کا اپنا کیو ایس آر برانڈ ٹاکو بل بھی ہے۔
ٹوئٹر پر ہندوستان کے اپنی کے ایف سی اکاونٹ پر پیش کردہ پیغام کے بموجب”ہم اس پوسٹ کے لئے معافی مانگتے ہیں جو ملک کے باہر کے ایف سی کے بعض سوشیل میڈیا چیانلس پر شائع ہوا ہے۔
ہمیں ہندوستان کے احترام اور عزت کرتے ہیں اورفخر کے ساتھ تمام ہندوستانیوں کے خدمات میں ثابت قدم رہنے کا ہمارا عزم ہے“۔
اپنے بیان میں پیزا ہٹ نے کہاکہ”وہ معافی‘ حمایت اور رضامندی سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ایک پوسٹ کے مواد پر نہیں کرتے ہیں۔ ہم ہمارے تمام بھائیوں اوربہنوں کی فخر کے ساتھ خدمت کرنے کے لئے پرعزم ہیں“۔
اس سے قبل ایک سوشیل میٹیاپوسٹ میں کے ایف سی کے اپنے ایک تصدیق شدہ اکاونٹ نے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کی تھی اور پوسٹ کیاتھا کہ ”کشمیر کشمیریوں کاہے“۔
اسی طرح کاایک انسٹاگرام پوسٹ تصدیق شدہ اکاونٹ برائے ’پیزا ہٹ پاک‘ کا تھاجس میں کہاگیاتھا کہ ”ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں‘ یوم اظہار یگانگت کشمیر“۔
دونوں سوشیل میڈیا پوسٹ بائیکاٹ کے ایف سی اور بائیکاٹ پیزا ہٹ ٹوئٹرپر ٹرینڈنگ کے بعد ہٹادئے گئے تھے۔
اسی طرح کا واقعہ ہنڈائی موٹرس کے ساتھ اتوار کے روز پیش آیاجب سوشیل میڈیا پر ایک پاکستان کے ڈیلر نے کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کا پیغام پوسٹ کیاتھا۔
بنگلورو سے1955جون میں ہندوستانی کی مارکٹ میں کے ایف سی کا سرکاری طور پر داخلہ عمل میں آیاتھا۔
اب اس کے ملک بھر میں 450سے زائد اسٹورس اور شراکت دار پارٹنرس ہیں‘ جس میں آرجے کاروپ کے مالک دیویانی انٹرنیشنل اور ساپائیر فوڈس بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پیزا ہٹ کا 1996جون میں ہندوستان میں داخلہ ہوا۔ جس کے 500سے زائد اسٹورس اور شراکت دار پارٹنرس ملک بھر میں موجود ہیں۔