کشمیر پولیس نے کلعدم علیحدگی پسند گروپوں سے رابطہ کرنے پر دیاکاروائی کا انتباہ

,

   

پولیس نے سڑکوں پر نکل کر لاؤڈ اسپیکرس اورتاشوں کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو حال ہی میں کلعدم تنظیموں کے ساتھ کسی بھی قسم کے ملوث ہونے سے خبردار کیاہے۔


سری نگر۔جموں کشمیر پولیس دودراز کے علاقوں سمیت پورے کشمیر میں ایک وسیع بیداری مہم چلارہی ہے جس میں لوگوں کو مسرت عالم بھٹ کی زیرقیادت کلعدم مسلم لیگ او رتحریک حریت سے دوری اختیار کرنے کی تنبیہ کی جارہی ہے۔

پچھلے ماہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اعلان کیاتھا کہ ”مسلم لیگ جموں کشمیر(مسرت عالم دھڑا) یو اے پی اے کے تحت ایک ”غیر قانونی اسوسیشن“ ہے۔

مذکورہ تنظیم اور اس کے ممبران بشمول متوفی سید علی گیلانی جموں کشمیر میں علیحدگی تحریک کو پھیلا رہے ہیں“

1

مختلف مقامات میں دیواروں پر لگائے گئے پوسٹرس میں جموں کشمیر پولیس نے کہاہے کہ ”حکومت کی جانب سے پیغام واضح ہے‘ جو کوئی اتحاد‘ وفاقیت اور ہمارے ملک کی ہم اہنگی کے خلاف کام کرتا ہے اس کو چھوڑا نہیں جائیگا اور اس کو قانون کے مکمل قہر کا سامنا کرنا پڑیگا“۔

مرکزی وزیر داخلہ کی طرف سے مسرت عالم کی قیادت والی مسلم لیگ کو علیحدگی پسند اور ملک دشمن تنظیم قراردینے کے بعد کشمیر میں خاص طور پر شمالی علاقہ میں پولیس نے عوامی بیداری کی ایک مضبوط مہم شروع کی ہے۔

پولیس نے اس میں مزید شدت پیدا کرنے کے لئے لاؤڈ اسپیکر اور تاشوں کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو ممنوعہ تنظیم کے ساتھ کسی بھی قسم کی شمولیت سے خبردار کرنے کے لئے سڑکوں پر نکلا ہے‘اور یہ واضح کیا ہے کہ اس طرح کی انجمنیں سنگین قانونی نتائج کا باعث بن سکتی ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق پولیس کے ریکارڈشدہ اعلان میں کہاگیا ہے کہ ”یہ شہریو ں کو مطلع کرنے کے لئے ہے کہ مسلم لیگ جموں کشمیر (مسرت عالم دھڑا)27-12-2023کو اعلامیہ نمبر 5462ای کے ذریعہ ایک غیر قانونی تنظیم قراردیاگیاہے۔

اسی مناسبت سے‘ پولیس نے ایک واضح انتباہ جاری کیاکہ’کلعدم حریت تنظیم سے رابطہ کرنے سے بچو۔کوئی بھی رابطہ قانونی کاروائی کا باعث بن سکتا ہے۔

ایک سینئر پولیس افیسرنے سیاست ڈاٹ کام کو بتایاکہ مرکزی وزیرداخلہ کے اعلان کے بعد پولیس نے فعال اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”ہم لوگوں کو ان کی حفاظت اور تحفظ کے لئے خبردار کرتے ہیں کہ وہ کسی ایسی پارٹی میں شامل نہ ہوں جس پر حکومت کی طرف سے پابندی لگائی گئی ہو“۔