کشمیر کے حالات پر استعفیٰ دینے والے ائی اے ایس افیسر کو وجہہ بتاؤ نوٹس کاسامنا

,

   

نئی دہلی۔کشمیر میں عائدتحدیدات کے حوالے پر ملازمت چھوڑنے سے قبل ائی اے ایس افیسر کنان گوپی ناتھ کو جولائی میں مرکزی وزرات داخلہ کی جانب سے ”بدتمیزی“ کے علاوہ ”فرائض کو پامال کرنے“ پر نوٹس کی اجرائی عمل میں لائی گئی تھی۔

مذکورہ منسٹری نے حوالہ دیا کہ انتظامی کاموں میں خدمات انجا دینے کے دوران 33سالہ افیسر کو 8جولائی کے روز ”فرائض سے روگردانی“ پر نوٹس جاری کی گئی تھی۔

منسٹری نے مزیدکہاکہ پانڈیچری میں متعین کردہ افیسر 2018کیرالا سیلاب کی رپورٹ پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افیسر کو ان کے رویہ کی وجہہ سے برطرف کردیاگیاتھا اور اندرون دس یوم وزارت کو وضاحت پیش کرتے ہوئے واپس آنے کا حکم دیاگیاہے‘انہوں نے اپنی سرکاری ملازمت 21اگست کو چھوڑ دی اور یہ کہاتھاکہ وہ جموں کشمیر میں 5اگست کے روز سے عائدتحدیدات سے ”مایوس“ ہوگئے ہیں۔

گوپی ناتھ کے استعفیٰ کے بعد بڑے پیمانے پر میڈیا میں یہ خبرگشت کررہی تھی کہ انہیں کشمیر معاملے میں تبصرے کے بعد نوٹس بھیجی گئی ہے۔

اب یہ بات سامنے ائی ہے کہ یہ ائی اے ایس افیسر کااقدام وجہہ نمائی نوٹس کے پیش نظر ہے جس میں ہوم منسٹری نے ان کے غلط برتاؤکی وجہہ سے تادیبی کاروائی کی تجویز پیش کی تھی او ریہ کاروائی مرکز کے زیراقتدار دمن او ردیو اور دادر اور نگر حویلی معاملہ میں سے ہوگی۔

مذکورہ 2012بیاچ کے اے ائی ایم یو ڈی کیڈر کے افیسر جس کا تعلق کیرالا سے ہے کی تعینانتی دادرا اور نگر حوالی میں بطور پاؤر اور نان کنوینشنل انرجی سکریٹری ہوا تھا۔

مذکورہ مرکز کی نوٹس دو یونین ٹریٹریز کی جانب سے گوپی ناتھ کے رویہ کے متعلق مرکز کو دی گئی جانکاری کانتیجہ ہے