کلکتہ کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران معلوم ہوا ہے کہ جس کا علاج کیاجارہا ہے وہ عورت نہیں مرد ہے۔

,

   

نیتاجی سبھا ش چند ر بوس کینسر اسپتال میں جہاں مذکورہ عورت تشخیص کے لئے گئی تھی پتہ چلاکہ ان انڈروجین انسیسیٹیو سنڈروم‘ ایسی حالات جس میں جینیاتی طور پر وہ مرد پیدا ہوتا ہے مگر اس کی ساری خصلت ایک عورت کی طرح ہوتی ہے

کلکتہ۔ پچھلے تیس سالوں سے وہ کسی پریشانی کے بغیر نارمل زندگی گذار رہی تھی‘ حال ہی میں اس وقت تک‘ جب ڈاکٹرس اس کے پیٹ کے درج کا علاج کررہے تھے‘

انہیں پتہ چلا کہ مذکورہ عورت ایک”مرد“ ہے جو کینسر کے مرض میں مبتلا ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کی 28سالہ بہن جس کے انکشاف کے بعد ضروری طبی جانچ کرائی گئی تھی کو بھی انڈروجین انسیسیٹیو سنڈروم کاعلاج کیاگیاہے‘ یہ وہ حالت ہے جس میں‘ جینیاتی طور پر وہ مرد پیدا ہوتا ہے مگر اس کی ساری خصلت ایک عورت کی طرح ہوتی ہے۔

مذکورہ 30سالہ بیربہم کی رہنی والی جس کی نو سال قبل شادی ہوئی تھی چند ماہ قبل پیٹ میں شدید درد کی شکایت کے ساتھ نیتا جی سبھاش چندر بوس کینسر اسپتال میں شریک ہوئی تھی‘

جس کے پیش نظر اسپتال کے اونکالوجسٹ ڈاکٹر انوپم دتا اور سرجیکل انکالوجسٹ ڈاکٹر سومن داس نے اس کی جانچ کی اور اس کی ”حقیقی شناخت“ کا پتہ لگایا۔ڈاکٹر داتا نے پی ٹی ائی سے کہاکہ ”اس کے قد وخال سے وہ ایک عورت ہے۔

آواز جسمانی خدوخال ہر چیز سے وہ ایک عورت دیکھائی دیتی ہے۔ تاہم ایک عورت کے اندر موجود ضروری چیزیں پیدائش سے ندارد ہیں۔ اس کو کبھی حیض بھی نہیں ہوا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ایسا بہت کم ہوتا ہے اور22,000لوگو ں میں سے ایک میں اس طرح کی خصلت پائی جاتی ہے۔

جانچ کی رپورٹ میں جب کچھ باتوں کے انکشاف کے بعد ڈاکٹرس نے کاریو ٹائپنگ ٹسٹ کیا جس کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈاکٹر دتا نے کہاکہ اس بات کا انکشاف ہونے کے بعد ہم شوہر او ربیو ی سے پہلے کی طرح زندگی گذارنے کے لئے کونسلنگ کررہے ہیں۔