یوپی حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن نے ‘کمبھ پہ جواب دو’ جیسے نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے ویل پر دھاوا بول دیا۔
نئی دہلی: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس پیر کو ہنگامہ کے ساتھ دوبارہ شروع ہوا کیونکہ اپوزیشن نے پریاگ راج میں مہا کمبھ بھگدڑ پر زور دار احتجاج کیا، جس میں 30 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اپوزیشن نے اتر پردیش حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہوئے “کمبھ پہ جواب دو” جیسے نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے ویل پر دھاوا بول دیا۔
اپوزیشن نے یوپی حکومت پر موت کی اصل تعداد چھپانے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے سانحہ میں مرنے والوں کی ایک جامع فہرست کا بھی مطالبہ کیا ہے، چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ پر اس واقعہ کے بعد کئی گھنٹوں تک ابتدائی طور پر ہلاکتوں کی تصدیق کرنے سے انکار کرنے پر تنقید کی۔
اپوزیشن کے بعض ارکان اسمبلی نے تو وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے ارکان پر زور دیا کہ وہ نظم و ضبط برقرار رکھیں، اور اپوزیشن پر کارروائی میں خلل ڈالنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کے لوگوں نے آپ کو میزیں توڑنے یا پارلیمنٹ میں نعرے لگانے کے لیے نہیں منتخب کیا‘‘۔
مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی پرسکون رہنے کی اپیل کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ رکاوٹیں ایوان کو مؤثر طریقے سے کام کرنے سے روک رہی ہیں۔
رجیجو نے پیر کے روز اپنی اپیل کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، ’’میں نے بار بار اپوزیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ وقفہ سوالات میں خلل نہ ڈالے۔ یہ وقت ارکان کا حکومت سے سوال کرنے کا ہے، نعرے بازی کا نہیں۔ عوام پوچھے گی کہ اگر آپ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے تو آپ پارلیمنٹ میں کیوں آئے؟
ہفتہ کے روز اسی طرح کے مظاہروں کے بعد ہنگامہ آرائی کا اندازہ لگایا گیا تھا جب وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن مرکزی بجٹ 2025 پیش کر رہی تھیں۔ اس دن، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور ان کی پارٹی کے لیڈروں نے کمبھ سانحہ سے نمٹنے کے حکومت کے خلاف مظاہروں کی قیادت کی۔
اس دن، چند منٹوں کے نعرے لگانے کے بعد، یادو اور ان کی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے اپنی نشستوں پر واپس آنے سے پہلے علامتی واک آؤٹ کیا۔
بجٹ پیش کرنے سے پہلے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے یادو نے زور دیا تھا کہ کمبھ میں جانوں کا نقصان بجٹ میں معاشی اعداد و شمار سے زیادہ تشویشناک ہے۔
“حکومت اموات اور لاپتہ افراد کے بارے میں درست اعداد و شمار نہیں دے رہی ہے۔ خاندان اپنے پیاروں کی تصویروں کے ساتھ کمبھ کے ارد گرد گھوم رہے ہیں، ان کی تلاش کر رہے ہیں، لیکن انتظامیہ مناسب معلومات مرتب کرنے میں ناکام رہی ہے،” انہوں نے کہا۔