کم عمر جڑواں جین راہبوں کی غیر معمولی ذہانت

   

lنامی چندر ساگر اور نیمی چندر ساگر کو قرآن مجید کی 35 سورتیں یاد
lدس زبانوں پر عبور ، بائبل و گروگرنتھ صاحب کے اقتباسات بھی ازبر
حیدرآباد ۔ 20 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : دونوں جڑواں بھائی ہیں ان کی عمریں صرف 11 سال ہے ۔ ذہانت کا یہ حال ہے کہ سو الفاظ آپ ان کے سامنے دہرائیں اور کچھ دیر بعد اُن سے پوچھا جائے کہ آپ نے جو سو الفاظ ادا کئے وہ کیا تھے تب دونوں بھائی آپ کو ترتیب کے ساتھ سو الفاظ سنائیں گے ۔ ان دو بھائیوں کی صرف ذہانت ہی غیر معمولی نہیں ہے بلکہ ان میں کئی ایک خوبیاں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہیں ۔ مثال کے طور پر ان دونوں کو بیک وقت دس زبانوں پر عبور حاصل ہے ۔ جس میں ہندی ، گجراتی ، اردو ، انگریزی ، سنسکرت ، پرکرت ، مراٹھی ، پنجابی ، کنڑا ، مارواڑی جیسی زبانیں شامل ہیں ۔ ان کم عمر بھائیوں کے بارے میں آپ کو یہ بھی بتادیں کہ دونوں کو جین و ہندو مذہب کی مقدس کتابوں کے 7000 سے زائد شلوکاس یاد ہیں اور آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ دونوں بھائیوں کو قرآن مجید کی 35 سورتیں ازبر ہیں ۔ قارئین آپ کو بتادیں کہ یہ دونوں بھائی دراصل جین مذہب سے تعلق رکھتے ہیں اور دونوں کم عمر راہب ہیں جنہیں بالا جین منی کہا جاتا ہے ۔ 9 سال کی عمر میں نامی چندرا ساگر ، مہاراج صاحب اور نیمی چندرا ساگر ، مہاراج صاحب نے راہبانہ زندگی اختیار کی ۔ راقم الحروف نے ان دونوں جڑواں بھائیوں اور ان کے گرو ابھینندن چندرا ساگر سے بات کی ۔ اس موقع پر ان کمسن جین راہبوں نے قرآن مجید کی چھ سورتیں پڑھ کر سنائیں ۔ اسی طرح عیسائیوں کی مذہبی کتاب بائبل کے کچھ اقتباسات پڑھے ، گروگرنتھ صاحب کے اقتباسات بھی سنائے ۔ بھگوت گیتا کے شلوکاس پڑھنے کا بھی مظاہرہ کیا ۔ ایک سوال کے جواب میں نامی چندر اور نیمی چندر نے بتایا کہ جین راہب اگرچہ دنیا سے اپنا تعلق منقطع کرلیتے ہیں لیکن حالات سے پوری طرح باخبر رہتے ہیں ۔ مثال کے طور پر مذکورہ دونوں جڑواں راہب نے صرف جماعت اول تک تعلیم حاصل کی لیکن اپنے گرو کی نگرانی میں مختلف مذاہب کی مقدس کتابوں کا بھی مطالعہ کیا ۔ دونوں کی جنرل نالج بھی غضب کی ہے ۔ ان کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ دونوں بالامنی ( بچہ راہبوں ) نے تاحال 6000 کلومیٹر پیدل سفر کیا ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں دونوں بھائیوں نے بتایا کہ انہیں اپنے ماں باپ کی کمی محسوس نہیں ہوتی کیوں کہ وہ اپنے والدین کو اپنے دل میں رکھتے ہیں اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ جین مذہب کے ماننے والوں میں مسلمانوں کے تعلق سے تعصب پایا جاتا ہے ۔ اس بارے میں نیمی چندر اور نامی چندر کے گرو کا کہنا تھا کہ جین مذہب کے ماننے والے ہر جاندار کا احترام کرتے ہیں ۔ حشرات الارض کو بھی نہیں مارتے ایسے میں وہ تمام انسانوں سے محبت کرتے ہیں اور سچائی کی تلاش میں مگن رہتے ہیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ یہ بچہ راہبوں کا تعلق سورت سے تعلق رکھنے والے ہیروں کے ایک تاجر کے گھر سے ہے ۔ ان کے نام دھرو اور دھیرپا رکھے گئے تھے لیکن 8 سال کی عمر میں دونوں روحانیت کی طرف راغب ہوئے ۔ دو برسوں تک اپنے گرو ابھینندن چندرا ساگر مہاراج کی نگرانی میں تربیت حاصل کی اور ذہین و فطین بن گئے ۔ دونوں بھائی دس مختلف زبانوں میں طلباء اور اپنے عقیدت مندوں سے خطاب بھی کرتے ہیں ۔ 22 مارچ کو صبح 8 بجکر 45 منٹ پر دونوں بھائیوں کا ’ شستاودھان ‘ پروگرام کلاسک گارڈن بالامرائی سکندرآباد میں منعقد کیا گیا ہے ۔ میڈیٹیشن ریسرچ فاونڈیشن نے اس کا اہتمام کیا جس میں صرف مدعوئین کو شرکت کی اجازت ہے ۔ دونوں بچہ راہبوں کے مطابق تمام انسان برابر ہیں ۔ انسانیت سے محبت کرنی چاہئے تب ہی دنیا میں امن و سکون قائم ہوگا ۔ آپ کو بتادیں کہ یہ بچہ راہب سورت سے کرناٹک پہنچے اور کرناٹک سے پیدل چلتے ہوئے حیدرآباد آئے یہ لوگ یومیہ 30 کلومیٹر پیدل چلتے ہیں ۔۔