کنگانا راناؤت کی کار پر پنجاب میں ہجوم کا ”حملہ“۔

,

   

نئی دہلی۔ بالی ووڈ کی اداکارہ کنگانا راناؤت جو اکثر تنازعات کو اپنے بیانات سے دعوت دیتی ہیں پنجاب میں جمعہ کے روز کسانوں کے مبینہ ہجوم کے گھیرے میں اگئی تھیں۔اپنے انسٹاگرام اسٹوری میں کنگانا نے سلسلہ وار ویڈیو ز شیئر کرتے ہوئے اس بات کا دعوی کیاکہ بعض کسانوں کے ہجوم نے ان کی کار پر حملہ کردیاہے۔ ا

نہوں نے لکھا کہ ”جیسے ہی میں پنجاب میں داخل ہوئی‘ ایک ہجوم نے میری کار پر حملہ کردیا‘ انہوں نے کہاکہ وہ کسان ہیں“۔ مذکورہ ویڈیو کنگانا نے انکشاف کیا کہ ”میں ہماچل چھوڑ ی او رپنجاب پہنچی کیونکہ میری پروازمنسوخ ہوگئی تھی۔

میرے کارکو ایک ہجوم نے گھیر لیا جو خود کو کسان بلارہے تھے اور انہوں نے مجھ پر حملہ کردیا“۔ انہوں نے کہاکہ اس برتاؤ سے وہ کافی حیران ہیں‘ کنگانا نے مزیدذکر کیاکہ مذکورہ ہجوم نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں مارنے کی بھی دھمکی دی۔

اس کو ”ہجومی تشدد“ کے حالات قراردیتے ہوئے اداکارہ نے اپنی ”حفاظت“ پر سوال کھڑا کیا۔کنگانا نے ویڈیو میں پوچھا ”اگر میرے سے کافی سکیورٹی نہیں ہوتی تو میرے ساتھ کیاہوتا؟“اور مزیدکہاکہ میرے نام پر لوگوں کی سیاست کرنے کا یہ نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”اگر پولیس جوان وہاں میرے ساتھ نہیں ہوتے تو وہ کھلے عام مجھے ہجومی تشدد کا نشانہ بنادیتے۔ ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہئے“۔


ایسے ہی ایک ویڈیو میں وہ خاتون احتجاجیوں میں سے ایک سے ہاتھ ملاتے ہوئی او ربات کرتے ہوئے دیکھائی دے رہی ہیں۔ اس ویڈیوکے ساتھ انہوں نے تحریر کیاکہ ”محبت فاتح علم۔ ہر کسی نے مجھے ان سے بات کرنے سے متنبہ کیا مگر میں نے ایسا کیا“۔

کنگانا نے کو بھی کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ انہوں نے کہاکہ کسانوں اور خاتون احتجاجیوں کے متعلق کچھ بھی غلط نہیں کیامگر دہلی کے شاہین باغ میں احتجاج کرنے والوں کا حوالہ دیاہے۔

کنگانا نے پنجاب پولیس کا انہیں حفاظت کے ساتھ وہاں سے نکالنے پر شکریہ ادا کیا اور اپنے مداحوں کو جانکاری دی کہ انہیں بحفاظت آگے جانے دیا اور وہ محفوظ ہیں۔

مذکورہ احتجاج بتایاجارہا ہے کہ کرتا ر پور صاحب‘ بونگا صاحب میں منعقد ہوا تھا جو چندی گھ اونا ہائی پر ہے‘ سکھ کمیونٹی کے خلاف اپنے سوشیل میڈیا پوسٹ میں مبینہ طورپر بدزبانی کے پیش نظر درج ایف ائی آر کے بعد پیش ہوا ہے جو زراعی قوانین سے دستبرداری کے بعد کیاگیاتھا‘ جس کا اعلان پچھلے ماہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ٹیلی ویثرن قومی خطاب میں کیاتھا۔