کنگنا ندی میں خطرناک پانی کا بہاؤ ،دو اضلاع کے درمیان رابطہ منقطع، بس ڈرائیور کی چوکسی سے حادثہ ٹل گیا

   

حیدرآباد: تلنگانہ میں گذشتہ روز ہوئی تیز رفتار موسلادھار بارش کے سبب کنگنا ندی اپنے عروج پر بہنے لگی اور اس ندی میں پانی کے بہاؤ نے جو خوفناک شکل اختیار کر گیا تھا۔ دو اضلاع کے درمیان رابطہ کو ختم کردیا۔ کنگنا ندی میں بہاؤ کے سبب عارضی سڑک تباہ ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے کوڑنگل اور تانڈور کے درمیان رابطہ ختم ہوگیا۔ ضلع محبوب نگر اور وقارآباد کو جوڑنے والے اس راستہ پر واقع ندی پر پل کی تعمیر جاری ہے اور پل کی تعمیر کے سبب ایک عارضی سڑک تعمیر کی گئی ہے جس سے حمل و نقل کے ذرائع کی تکمیل کی جاتی ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ دھارور، کولکاچرلہ اور پرامول منڈلوں میں شدید بارش کے سبب کنگنا ندی میں پانی کا بہاؤ خطرناک رخ اختیار کر گیا تھا۔ پانی بہاؤ کے دوران ایک آر ٹی سی بس ڈرائیور کی دوراندیشی سے بڑا سانحہ ٹل گیا۔
جنہوں نے مرکز کے اس فیصلہ کے خلاف نعرے بازی کی اور شدید احتجاج کیا۔ تین دن سے یہ ہڑتال جاری ہے جس کے نتیجہ میں کوئلہ کی پیداوار متاثر ہوئی۔اس ہڑتال کی حمایت مختلف ورکرس یونینوں نے کی۔ان یونینوں نے اس ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ورکرس نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے قدم کی شدید مخالفت اور مذمت کی۔انہوں نے مرکز سے مطالبہ کیاکہ فوری طورپر اس فیصلہ سے دستبرداری اختیار کی جائے ۔