کوئی بھی بالا صاحب ٹھاکرے اور پارٹی کا نام استعمال نہیں کرسکتا

,

   

شیوسینا نیشنل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں تین بڑی قراردادیں منظور
کانگریس اور این سی پی سے اتحاد برقرار‘ بی جے پی سے ہاتھ ملانے کا سوال ہی نہیں
ممبئی: مہاراشٹر امیں جاری سیاسی بحران کے درمیان ہفتہ کو شیوسینا ہیڈکوارٹر میں نیشنل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں تین اہم قراردادیں منظور کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق پہلی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شیو سینا میں فیصلہ سازی کرنے والے تمام افسران پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہوں گے جب کہ دوسری قرارداد میں کسی کے بھی ذریعہ بالا صاحب ٹھاکرے اور شیوسینا کے نام کا استعمال کرنے پر روک لگائی گئی ہے۔ اسی طرح تیسری قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پارٹی سربراہ کو پارٹی میں موجود غداروں کے خلاف کارروائی کا حق بھی حاصل ہوگا۔ ان تمام تجاویز کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے دوران ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ شیوسینا، کانگریس، این سی پی کا اتحاد ہے اور چل رہا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے واضح کیا کہ بی جے پی سے ہاتھ ملانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میٹنگ کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے شیو سینا کے ترجمان آنند دوبے نے ایکناتھ شندے پر بالاصاحب ٹھاکرے کا نام استعمال کرنے پر تنقید کی اور پوچھا کہ وہ کسی اور کے والد کا نام کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اسے بے شرمی قرار دیتے ہوئے شندے سے کہا کہ یہ کیسا کردار ہے کہ آپ دوسرے کے والد کا نام لے لیں گے، اپنے والد کا نام لیجئے نا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ شیو سینا کے سپاہیوں کا غصہ بھڑکنا فطری ہے، ان کا غصہ جائز ہے۔ ہم چار دنوں تک خاموش رہے، لیکن اب سینک جذباتی طور پر وابستہ ہیں، ان کا غصہ بڑھ رہا ہے، لیکن ہم امن و امان بھی برقرار رکھیں گے، کیونکہ یہ بھی ہماری حکومت کی ذمہ داری ہے۔وہیں شیو سینا کے لیڈر سنجے راوت نے بتایا کہ میٹنگ میں 6 قراردادیں منظور کی گئی ہیں اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شیو سینا بالا صاحب ٹھاکرے کے ہندوتوا نظریہ پر عمل کرے گی اور متحدہ مہاراشٹر اکے نظریہ سے سمجھوتہ نہیں کرے گی۔