بینکنگ سسٹم کے تعلق سے خوف میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں، گورنر آر بی آئی کا تیقن
ممبئی 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بینکنگ سسٹم کو خطرہ کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کو عوام سے اپیل کی کہ خوف و ہراس میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ کوآپریٹیو اداروں کے بشمول سارا بینکنگ سسٹم بدستور مستحکم اور اچھی حالت میں کام کررہا ہے۔ پنجاب اینڈ مہاراشٹرا کوآپریٹیو (پی ایم سی) بینک میں بحران کے تناظر میں داس نے یہ بھی کہاکہ آر بی آئی کوآپریٹیو بینکوں کے لئے موجودہ ریگولیٹری فریم ورک کا جائزہ لے رہا ہے اور حکومت کے ساتھ اِس معاملہ میں بات کی جائے گی۔ گورنر آر بی آئی کے بیان کی اِس اعتبار سے اہمیت ہے کہ پی ایم سی 24 واں کوآپریٹیو بینک ہے جسے 2019 ء میں آر بی آئی اڈمنسٹریٹرس کے تحت کردیا گیا اور اِس سسٹم میں قواعد اور انتظامی اُمور سے متعلق کئی نقائص پائے جاتے ہیں کیوں کہ ریاستوں کو اِن کے اُمور میں دخل دینے کی کافی گنجائش موجود ہے۔ اِس کے علاوہ ان کے کام کاج میں سیاسی مداخلت بھی ہوتی ہے۔ داس نے دعویٰ کیاکہ پی ایم سی بینک کا مسئلہ ظاہر ہوتے ہی آر بی آئی نے تیزی سے حرکت کی اور ڈپازیٹرس کے لئے فی کس ایک ہزار روپئے کی ابتدائی رقم کو بڑھاتے ہوئے 10 ہزار روپئے اور پھر تازہ اقدام کے تحت 25 ہزار روپئے فی کھاتہ برائے 6 ماہ کردیا ہے۔
شرح سود میں بڑی کٹوتی ، قرضے سستے ہوگئے
ریزرو بینک آف انڈیا نے جمعہ کو لگاتار پانچویں مرتبہ سود کی شرحوں میں کٹوتی کردی جس کے نتیجہ میں ہوم، آٹو اور دیگر لون سستے ہوجائیں گے۔ یہ کٹوتی گزشتہ 10 سال میں سب سے زیادہ ہے جس کا ظاہر طور پر مقصد معاشی ترقی کو تیز تر کرنا ہے جو 6 سال کی نچلی سطح پر پہونچ گئی ہے۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی ووٹنگ میں تمام 6 ارکان نے کٹوتی کی حمایت میں ووٹ دیا چنانچہ 25 اساسی پوائنٹس کم کرتے ہوئے شرح سود کو 5.15 فیصد کردیا گیا۔ سابقہ اقل ترین ریپو ریٹ 5 فیصد مارچ 2010 ء میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔تازہ کٹوتی کے نتیجہ میں ریورس ریپو ریٹ گھٹ کر 4.9 فیصد ہوگیا ہے۔