کوروناکیخلاف جنگ، افطار میں تلی ہوئی چیزیں نہ کھائیں

,

   

۰ وبائی مرض کوویڈ19 سے لڑنے میں قوت مدافعت اہم ہتھیار
۰ موسم اور پیٹ کی گرمی کے خلاف کھجور اور میوے کی افطاری کا مشورہ

حیدرآباد۔29 اپریل (سیاست نیوز) کوویڈ 19 وبائی مرض سے اب ساری دنیا پریشان ہے اور ان کی پریشانی اس لئے بھی کافی سنگین ہے کیونکہ وائرس کا کوئی علاج نہیں صرف قوت مدافعت کو فی الحال اس کے خلاف اصل ہتھیار تصور کیا جارہا ہے اور رمضان میں روزہ داروں کیلئے قوت مدافعت کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے۔کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے قوتِ مدافعت کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق رمضان کے مہینے میں لوگوں کو اپنی غذا پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔رمضان میں اور خاص طور پر قوت مدافعت کو بہتر کرنے کے لیے کون سی غذا کا استعمال کیا جائے۔اس کے متعلق ہر ملک میں ڈاکٹرز اپنے ماحول کے مطابق عوام کو مشورہ دے رہے ہیں جبکہ حیدرآباد جو کہ مہمان نوازی اور عالمی شہرت یافتہ کھانوں کیلئے اپنی انفرادی شناخت رکھتا ہے جبکہ حیدرآبادی عوام افطار میں تلی ہوئی اشیا اور حلیم کے دلدادہ ہوتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے حلیم تو بند ہے لیکن تلی ہوئی چیزیں اب دسترخوان کی زینت بنی ہوئی ہیں لیکن یہ تلی ہوئی چیزیں قوت مدافعت کی دشمن اور کورونا وائرس کیلئے آپ کے جسم کو تیار رکھنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ڈاکٹرز نے مشورہ دیا ہے کہ اس وقت لوگوں کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ متوازن غذا کا استعمال کریں، پھل اور سبزیاں زیادہ کھائیں۔ وٹامن سی قوت مدافعت کو مضبوط کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔ ایسے پھل سبزیوں کا استعمال کیا جائے جن میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہو۔رمضان کا مہینہ ہو اور افطاری کے دسترخوان پر پکوڑے اور سموسے نہ ہوں تو لگتا ہے جیسے افطاری اْدھوری ہے مگر ہماری صحت کے لیے یہ تلی ہوئی چیزیں کتنی نقصان دہ ہیں اس بارے میں ڈاکڑزنے مشورہ دیا ہے کہ پورا دن بھوکا رہنے کے بعد تلی ہوئی چیزوں پر ٹوٹ پڑنا صحت کے لیے انتہائی مضر ہے اس کے برعکس کھجور اور پھل سے روزہ افطار کرنا چاہیے،پھر کچھ دیر بعد کھانا کھا لینا چاہیے۔ڈاکٹرز نے ورزش کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان دنوں میں زیادہ تر افراد گھر پر ہیں تو انہیں چاہیے کہ روزہ کے بعد ورزش کریں تاکہ جسم حرکت میں رہے اور کھانا ہضم ہو۔گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لئے افطار میں تھنڈے مشروبات بھی استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے کیونکہ روزہ اور موسم کی گرمی کے بعد ٹھنڈے مشروبات کو پیٹ کے حوالے کرنا بیماری کو مدعو کرنے کے مترادف ہے اس کے برعکس گرم پانی پینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں انتہائی معاون ہے۔کورونا وائرس کی وبا سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ڈاکٹر زنے کہا کہ لوگ دستانوں اور ماسک کو لے کر بے احتیاطی برت رہے ہیں۔ ایک بار ماسک کو استعمال کر کے دوبارہ استعمال کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ ماسک اور دستانوں کو استعمال کرنے کے بعد ڈیٹول سے دھویا جائے تو جراثیم اور کورونا مر جائے گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہے۔