8 تا 10 ماہ بعد عوام دوبارہ دواخانوں سے رجوع، احتیاطی تدابیر میں کوتاہی کا نتیجہ
حیدرآباد: تلنگانہ میں گزشتہ سال اپریل اور مئی کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں دوبارہ علامات کا ظاہر ہونا محکمہ صحت کے لئے تشویش کا باعث بن چکا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق اپریل اور مئی میں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد میں 8 تا 10 مہینے کے بعد دوبارہ پھیپھڑوں کے مسائل اور سانس میں تکلیف کی شکایت دیکھی جارہی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 8 مہینے بعد کئی افراد دوبارہ ماہر امراض سینہ سے رجوع ہوئے ہیں۔ پھیپھڑوں سے متعلق مختلف انفیکشن کے علاوہ کئی افراد نے سانس میں دشواری کی شکایت کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے کے باوجود امراض سینہ سے مکمل نجات حاصل نہیں ہوتی بلکہ چند ماہ کے بعد مختلف پیچیدگیاں منظر عام پر آرہی ہیں۔ زیادہ تر مریض ایسے ہیں جنہیں دوبارہ آکسیجن کی ضرورت محسوس کی گئی ۔ تنفس کے مسائل کا شکار افراد بہت جلد متاثر ہورہے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ کورونا سے متاثر ہونے والے 10 فیصد افراد کو چند ماہ بعد دوبارہ علاج کی ضرورت ہے ۔ صحت یاب ہونے کے بعد عام طور پر عوام احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے جس کے نتیجہ میں دوبارہ مختلف عوارض وجود میں آرہے ہیں۔ کئی ماہ بعد اگرچہ وہ کورونا وائرس کے بارے میں نیگیٹیو رپورٹ رکھتے ہیں ، لیکن کھانسی اور سانس لینے میں دشواری عام طور پر دیکھی جارہی ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ بعض مریضوں کو آکسیجن کی ضرورت محسوس ہورہی ہے اور کئی افراد کو آئی سی یو میں شریک کرنا پڑ رہا ہے۔