کورونا سے عوام خوفزدہ نہ ہوں، احتیاط و بہتر غذا سے علاج

,

   

ہاسپٹل میں معمول کی ادویات کی فراہمی، میں مکمل فٹ ہوں : وزیر داخلہ محمد محمود علی
حیدرآباد۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ کورونا کے بارے میں عوام کو غیر ضروری خوف و دہشت کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کورونا دیگر بیماریوں کی طرح عام عارضہ ہے اور اس کا باآسانی علاج کیا جاسکتا ہے۔ محمد محمود علی نے جو ان دنوں کورونا علاج کے سلسلہ میں اپولو ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں ’سیاست‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ مکمل فٹ ہیں اور جلد دوبارہ عوام کی خدمت کیلئے تیار ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود استھما کے مریض ہیں لہذا کورونا سے خوفزدہ تھے لیکن جب ان کی رپورٹ پازیٹیو آئی تو انہوں نے محسوس کیا کہ کورونا کا علاج بہتر غذا اور احتیاطی تدابیر ہیں۔ وزیر داخلہ کے فرزند اعظم علی خرم اور پوترے محمد فرقان احمد بھی کورونا پازیٹیو ہونے پر اسی ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں۔ تینوں کی حالت مستحکم ہے اور ڈاکٹرس نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ محمود علی نے کہا کہ کورونا کا کوئی علاج نہیں ہے اور صرف احتیاط اور بہتر غذا ہی بہتر علاج ہے۔ عوام کو کورونا سے خوفزدہ ہونے کی بجائے سماجی فاصلہ، ماسک کے استعمال و وقتاً فوقتاً ہاتھوں کو سینٹائزر یا صابن سے صاف رکھنا چاہیئے اسی طرح وہ باآسانی وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہاسپٹل میں انہیں کوئی خاص ادویات نہیں دی جارہی ہیں بلکہ بخار، کھانسی اور سردی کی عام گولیاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کورونا پازیٹیو ہونے کے باوجود تنفس کا مسئلہ محسوس نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہاسپٹل میں مقررہ وقت پر ادویات فراہم کردی جاتی ہیں اور ڈاکٹرس ویڈیو کالنگ سے معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادرک ، لہسن کے علاوہ ہلدی، تُلسی اور گُڑ کا استعمال انسان کے پھیپھڑوں کو سردی سے محفوظ رکھتا ہے۔ انہوں نے قوت مدافعت میں اضافہ کیلئے دودھ، انڈا، پھلوں اور ڈرائی فروٹس کے استعمال کا مشورہ دیا اور کہا کہ ابتدائی علامات پر ان غذاؤں کے استعمال سے وائرس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ٹھنڈے پانی و کولڈرنکس سے گریز کا مشورہ دیا ۔ وزیر داخلہ نے عوام بالخصوص مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ وائرس سے غیر ضروری اندیشوں کا شکار نہ ہوں۔ کورونا کا مقابلہ احتیاط اور ہمت سے کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کیلئے انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران گھر میں بند رہنے کی بجائے فرائض کی انجام دہی کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈاکٹرس کی تجویز کردہ ادویات کے ساتھ تنفس کی مقررہ دوائیں استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو غیر ضروری دواخانوں کے چکر کاٹنے کے بجائے احتیاطی تدابیر اور قوت مدافعت میں اضافہ کی غذائیں استعمال کرنی چاہیئے۔ ساری انسانیت کورونا وباء سے پریشان ہے اور ہمیں رجوع الی اللہ کے ذریعہ عبادتیں و دعاؤں کا اہتمام کرنا چاہیئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اموات کی شرح کم ہے اور صحتیاب ہونے والوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ عوام کی دعاؤں سے جلد دوبارہ عوامی خدمت کیلئے دستیاب رہیں گے۔ انہوں نے علالت کی اطلاع ملنے پر دعاؤں کا اہتمام کرنے والوں سے اظہار تشکر کیا۔