کورونا لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں آر ٹی سی کی آمدنی 10 فیصد ہوگئی

   

ریاست بھر میں خدمات متاثر ، ملازمین میں تشویش کی لہر
حیدرآباد: تلنگانہ آر ٹی سی کو نقصانات سے ابھارنے کیلئے حکومت کی جانب سے گزشتہ دو برسوں میں کئی اقدامات کئے گئے ۔ گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے بعد آر ٹی سی معمول کے مطابق خدمات بحال کرتے ہوئے آمدنی میں اضافہ کے بارے میں پرامید تھی کہ اچانک کورونا کی دوسری لہر میں آر ٹی سی حکام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ نائیٹ کرفیو کے نفاذ کے بعد آر ٹی سی خدمات محدود ہوگئیں جس کے نتیجہ میں آمدنی متاثر ہوئی تھی لیکن لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد سے صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے پہلے دن ہی آر ٹی سی آمدنی گھٹ کر 10 فیصد ہوچکی ہے ۔ آر ٹی سی نے 25 فیصد بسوں کی خدمات کو معطل کردیا ہے جبکہ عام حالات میں 4500 بسیں چلائی جاتی ہیں۔ نائیٹ کرفیو کے حالات میں صرف 1100 بسیں چلائی جارہی تھیں۔ اب جبکہ 10 روزہ لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا ، حکومت نے صبح 6 تا 10 بجے نرمی کے اوقات میں بسیں چلانے کی اجازت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے پہلے دن آر ٹی سی کو 30 تا 40 لاکھ کی آمدنی ہوئی جبکہ عام حالات میں روزانہ 4 کروڑ کی آمدنی حاصل ہورہی تھی۔ آر ٹی سی کے ملازمین موجودہ صورتحال سے پریشان ہیں، انہیں اندیشہ ہے کہ اگر آر ٹی سی دوبارہ خسارہ کا شکار ہوئی تو پھر اس کے وجود کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ کورونا کی دوسری وباء کے بعد سے مسافرین کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ آر ٹی سی عہدیداروں کو امید ہے کہ لاک ڈاؤن جلد ختم ہوگا اور آر ٹی سی کی خدمات معمول کے مطابق بحال ہوجائیں گی۔