کورونا متاثرین کی تعداد00 14 تک پہونچ گئی ۔ 35 اموات کی توثیق

,

   

ملک بھر میں نظام الدین اجتماع کے شرکاء کی تلاش کا کام جاری ۔ الزامات و جوابی الزامات کی بجائے کام کرنے کا وقت ۔ مرکزی وزارت صحت کا بیان

نئی دہلی 31 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1400 تک جا پہونچی ہے جبکہ اس وائرس کی وجہ سے اموات کی تعداد 45 ہوگئی ہے ۔ اس دوران حکام کی جانب سے ملک بھر میں دہلی کے نظام الدین علاقہ کے مذہبی اجتماع میں حصہ لینے والے افراد کی تلاش کا کام شروع کردیا گیا ہے کیونکہ حکام کے بموجب نظام الدین مرکز اس وائرس کا مبداء بن گیا ہے ۔ شبہ ہے کہ چونکہ اس مرکز میں ہزاروں افراد موجود تھے اور وہ ملک کے دوسرے حصوں میں اس وائرس کے پھیلنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت کا ایک اجتماع وسط مارچ میں نظام الدین میں منعقد ہوا تھا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ شرکاء اجتماع میںشرکت کے بعد اپنی اپنی ریاستوں کو روانہ ہوگئے جن میں تلنگانہ ‘ مغربی بنگال ‘ کرناٹک اور گجرات بھی شامل ہیں۔ ان میں کئی ریاستوں نے کورونا وائرس کے کیسیس کو اس اجتماع سے مربوط کرنے کی کوشش کی ہے ۔ آج منگل کو مہاراشٹرا ‘ دہلی ‘ کیرالا ‘ اترپردیش ‘ ٹاملناڈو ‘ گجرات ‘ جموںو کشمیر اور بہار نے کورونا کے نئے کیسیس کا اعلان کیا ہے اور ملک بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد 1400 سے متجاوز ہوگئی ہے اور اموات کی تعداد کم از کم 45 بتائی گئی ہے ۔ یہ اعداد و شمار مختلف ریاستوں کے سرکاری عہدیداروں کی جانب سے معلنہ تعداد کے مطابق بتائے گئے ہیں۔ تاہم شام میں مرکزی وزارت صحت کی جانب سے معلنہ اعداد و شمار کے بموجب ملک میں جملہ متاثرین 1397 ہیں اور اموات کی تعداد مرکزی وزارت نے 35 بتائی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ پیر سے ایک دن میں جملہ 146 نئے کیسیس سامنے آئے ہیں اور تین اموات ہوئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ دو اموات پنجاب اورا یک مہاراشٹرا میں ہوئی ہے ۔ تاہم اس تعداد میں تلنگانہ میں کل رات حکومت کی جانب سے توثیق کی گئی چھ اموات کو شامل نہیں کیا گیا ہے جنہوں نے دہلی کے اجتماع میں شرکت کی تھی ۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے رات 8.30 بجے جو تعداد بتائی گئی ہے اس کے مطابق ٹاملناڈو میں اب مصدقہ کیسے 74 ہوگئے ہیں جبکہ ریاستی حکومت نے یہ تعداد 124 کے آس پاس بتائی ہے ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان میں کم از کم 77 ایسے کیس ہیں جنہوں نے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کی تھی ۔ مہاراشٹرا کیلئے بھی مرکزی حکومت نے متاثرین کی تعداد 216 بتائی ہے جبکہ ریاستی حکومت کے عہدیداروں نے یہ تعداد 302 بتائی ہے ۔ ایک دن میں یہاں 82 کیسیس کا پتہ چلا ہے ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاستی اور مرکزی حکومت کے اعداد و شمار میں کچھ غلطیاں ہوسکتی ہیںکیونکہ ضروری چیکس کے بعد کیسیس کی ریاستوں کا پتہ چلانے میں کچھ تاخیر ضرور ہوئی ہے ۔ مرکزی وزارت صحت کے بموجب فی الحال کیسیس کی تعداد 1238 ہے جبکہ 123 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں اور انہیں دواخانوں سے ڈسچارچ کردیا گیا ہے ۔ مرکزی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں کئی مقامات پر کورونا کے معاملات میں اضافہ ہونے لگا ہے کیونکہ عوام اس معاملہ میں حکومت سے تعاون نہیں کر رہے ہیںاور بروقت ایسے کیسیس کا پتہ چلانے میں بھی تاحیر ہورہی ہے ۔ جوائنٹ سکریٹری وزارت صحت لو اگر وال نے کہا کہ حکومت اس وائرس پر قابو اپنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور سارے ملک میں اس وائرس کے متاثرین اور ان سے ملاقاتیںکرنے والوں کی تلاش کا کام بھی بڑے پیمانے پر شروع کردیا گیا ہے ۔ دہلی میں جملہ 1100 افراد نے اس اجتماع میں شرکت کی تھی اور ان میں 441 میں علامات کا ادعا کرتے ہوئے انہیں دواخانوںمیں شریک کردیا گیا ہے ۔ لو اگروال نے تاہم کہا کہ ابھی یہ وقت الزامات یا جوابی الزامات یا ذمہ داریاں ڈالنے کا نہیں ہے ۔ اب وقت ہے کہ احتیاط برتی جائے اور اس وائرس پر قابو پانے اقدامات کئے جائیں۔ کہا گیا کہ دہلی میں 24 افراد ایسے ہیں جنہوں نے اجتماع میں شرکت کی تھی اور ان میں یہ وائرس مثبت پایا گیا ہے ۔

تبلیغی کارکنوں کیلئے ٹورسٹ ویزا پر پابندی
نئی دہلی 31 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے کسی بھی بیرونی فرد کو ٹورسٹ ویزا جاری نہیں کیا جائیگا جو ہندوستان آکر تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتا ہو۔ عہدیداروں نے آج بتایا کہ یہ فیصلہ اس صورتحال میں کیا گیا کہ ہندوستان میں جاریہ سال یکم جنوری کے بعد سے 2100 بیرونی شہری آئے تھے جنہوں نے تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لیا ۔ یہ ملک کے مختلف حصوں میں گئے تھے ۔ ان میںسے بیشتر کورونا وائرس کے مثبت پائے گئے ۔ وزارت خارجہ کو مشورہ دیا گیا ہے کہ بیرونی ممالک میں ہندوستانی سفارتخانوں کو مطلع کردیا جائے کہ ایسے شہریوں کو ٹورسٹ ویزا جاری نہ کیا جائے جو تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینا چاہتے ہوں۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کو چاہئے کہ ہندوستانی ویزا کے حصول کے خواہشمند افراد کی تفصیلات جمع کی جائیں پھر ویزا جاری کیا جائے ۔

نظام الدین مرکز میں عوام کے پھنسنے کی پولیس کو اطلاع دی گئی تھی : رکن اسمبلی امانت اللہ خان
نئی دہلی 31 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے آج ادعا کیا کہ انہوں نے 23 مارچ ہی کو پولیس کو اطلاع دی تھی کہ 1000 افراد نظام الدین مرکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہاں ایک اجتماع منعقد ہوا تھا ۔ اوکھلا رکن اسمبلی نے پولیس سے سوال کیا کہ یہ اطلاع دئے جانے کے باوجود اس نے کیوں کوئی کارروائی نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کو 12 بجے انہوں نے ڈی سی پی ساوتھ ایسٹ اور اے سی پی نظام الدین کو اطلاع دی تھی کہ تقریبا 1000 افراد یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ اس وقت پولیس نے ان کی واپسی کے انتظامات کیوں نہیں کئے ؟۔

تبلیغی اجتماع کی قیادت کرنے والے مولانا پر مقدمہ درج
نئی دہلی 31 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی پولیس نے آج نظام الدین مرکز میں تبلیغی اجتماع کی قیادت کرنے والے مولانا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ سرکاری احکام کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی تھی اس کے باوجود یہ اجتماع منعقد کیا گیا تھا ۔ دہلی پولیس کے پی آر او مندیپ سنگھ رندھاوا نے کہا کہ کرائم برانچ کی جانب سے اس مقدمہ کی تحقیقات انجام دی جائیں گی ۔