کورونا وائرس : شہر کی صنعتوں میں بھرتی کے رجحان میں زبردست کمی

   

2019 میں 98 فیصد بھرتی کا رجحان اب محض 15 فیصد ہوگیا
حیدرآباد ۔ کورونا وائرس کی وباء کے باعث معیشت انتہائی سست روی کا شکار ہے اور حیدرآباد کی مختلف صنعتوں میں گذشتہ سال کے مقابل ملازمین کی تقرری کے عمل میں تقریباً 84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ ایک رپورٹ میں اس کا انکشاف کیا گیا ہے ۔ ٹیم لیز کی جانب سے ایمپلائیمنٹ اوٹ لُک رپورٹ جاری کی گئی ہے ۔ جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ شہر کی صنعتوں میں 2019 میں ملازمین کی بھرتی کا عمل 98 فیصد تھا جو اب گھٹ کر 15 فیصد ہوگیا ہے ۔ یہ بات قابل غور ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے کمپنیوں میں نئی بھرتیوں کے رحجان میں اضافہ ہوا ہے اور 11 فیصد سے بڑھ کر وہ 18 فیصد ہوگیا ہے ۔ کئی کمپنیوں میں کام کاج کی بحالی اس کی وجہ ہوسکتی ہے ۔ شہر کی صنعتوں میں بھی اس رحجان میں اضافہ ہوا ہیں ۔ یہ اوسط قومی اوسط کے مقابل کم ہے ۔ ملازمین کی بھرتی کے معاملہ میں دیگر میٹرو شہروں دہلی اور بنگلور میں بھرتی کا رحجان حیدرآباد سے بہتر رہا ہے ۔ رپورٹ میں صنعتوں کو شعبوں میں تقسیم کیا گیا اور ہر شعبہ کے حالات کی تفصیلات پیش کی گئیں ۔ مثال کے طور پر انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ کے تحت شہر کی کمپنیوں میں اکٹوبر 2019 اور مارچ 2020 کے درمیان ملازمین کی بھرتی کا رحجان 16 فیصد تھا تاہم جون میں نئے ملازمین کی بھرتی پر رحجان صرف 3 فیصد رہا ۔ یہی صورتحال ہیلت کئیر اور فارما انڈسٹری کی بھی تھی ۔ جبکہ جون میں اس شعبہ کی کمپنیوں میں ملازمین کو بھرتی کرنے کا رحجان 24 فیصد تھا جو گھٹ کر اب محض 4 فیصد ہوگیا ہے ۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وباء کے باعث شہر حیدرآباد کو حاصل وہ اعزاز بھی ختم ہوگیا کہ شہر کا ملک کے ان سرفہرست شہروں میں شمار ہوتا ہے ۔ جہاں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا ہوتے ہیں ۔ 2019 میں ملازمتوں اور روزگار کی فراہمی میں ممبئی اور حیدرآباد سب سے زیادہ پرکشش تصور کئے جاتے تھے ۔لیکن اب بنگلور اور دہلی کو روزگار کیلئے پرکشش تصور کیا جارہا ہے ۔ ٹیم لیز سرویز کے شریک بانی ریتو پرنا چکرورتی کا کہنا ہے کہ ہندوستانی کمپنیاں نئے قواعد کے مطابق خود کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ۔ حقیقت میں کورونا وائرس کی وباء کے باعث کارپوریٹس اپنے کاروبار اور بزنس کو ازسر نو تربیت دینے میں مصروف ہیں جس کا ان کے رحجانات پر بھی اثر ہوا ہے ۔