جنیوا۔ 4 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) عالمی اداراہ صحت(ڈبلیو ایچ او)نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ’کووڈ۔19‘ کا انفیکشن پھیلنے کے بعد سے دنیا بھر میں نجی بچاؤ کا طریقہ یعنی ’ماسک‘ کی قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی قیمت تقریباً چھ گنا بڑھ گئی ہے ۔ڈبلیوایچ او نے وارننگ دی ہے کہ مانگ بڑھنے سے وائرس سے نجی بچاؤ کے سازوسامان جیسے ماسک،دستانے وغیرہ کی سپلائی میں کمی آرہی ہے ۔ان چیزوں کی اندھادھند خرید اور کالابازاری کے لئے ذخیرہ بھی شروع ہوگیا ہے ۔اس نے صنعتی شعبہ سے ان کی پیداوار بڑھانے اور حکومتوں کو اس کے لئے اقتصادی طورپر مدد دینے کی اپیل کی ہے ۔اس کا اندازہ ہے کہ ان چیزوں کا پروڈکشن 40فیصد بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر تیدروس اے گیبریئسس نے بتایا کہ ’کووڈ۔19‘ کے پھیلنے کے بعد سے سرجیکل ماسک کی قیمت چھ گنا،این 95ماسک کی تین گنا اور ڈاکٹروں کے ذریعہ پہنے جانے والے گاؤن کی قیمت دو گنا ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سپلائی کو معمول پر لانے کے لئے مہینوں لگ سکتے ہیں اور بازار میں سب سے اونچی قیمت دینے والوں کو یہ چیزیں بیچی جارہی ہیں۔بچاؤ کے طریقوں اور چیزوں کی کمی کی وجہ سے کووڈ 19میں مبتلا مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں،نرس اوردیگر میڈیکل اہلکاروں کے لئے خطرہ بڑھ گیا ہے ۔انہیں دستانوں،میڈیکل ماسک،عام ماسک،چشمے ، فیس شیلڈ،گاؤں اور ایپرون کی محدود سپلائی میں کام چلانا پڑ رہاہے ۔گیبریئسس نے کہا کہ بغیر مکمل سپلائی کے طبی اہلکاروں کے سامنے حقیقت میں خطرہ ہے ۔