سرکاری نگرانی میں آن لائن اشیائے ضروریہ کی فراہمی ، چہرہ شناسی لازمی ، کے ٹی آر
حیدرآباد۔4مئی (سیاست نیوز) دنیا میں کورونا وائر س کی وباء کے خاتمہ کے بعد جو تبدیلیاں رونما ہوں گی ان میں نئے طرز معاشرت کے سلسلہ میں عوام کو تیار ہونے کی ضرورت ہے ۔ معاشرتی تبدیلیاں اور نئے طرز معاشرت میں صرف مصافحہ سے اجتناب یا سماجی فاصلہ کی برقراری ہی نہیں بلکہ دیگر کئی تبدیلیاں رونما ہوں گی جسے نہ چاہتے ہوئے بھی عوام قبول کرتے چلے جائیں گے اور ان تبدیلیوں کو مثبت تبدیلی قرار دیا جانے لگے گا ۔ کورونا وائرس کے سبب پیدا شدہ صورتحال کے بعد جن حالات کا سامنا شہریوں کو ہوگا ان میں آن لائن تجارت کے فروغ کے علاوہ سماجی فاصلہ کی برقراری کے لزوم اور ماسک کے استعمال کے لزوم جیسی تبدیلیاں شامل رہیں گی لیکن اس کے علاوہ تعلیم کے میدان میں بھی آن لائن تعلیم کے رجحان میں اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا اور طب کے میدان میں بھی ٹیلی میڈیسن کو فروغ حاصل ہوگا ۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت تلنگانہ کی سرپرستی میں ان معاشرتی تبدیلیوں کو قبول کرنے کا عادی بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور ان تبدیلیوں کو سرکاری سرپرستی فراہم کی جارہی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے اقامتی اسکولوں کے طلبہ کے لئے آن لائن کلاسس کے آغاز کے ساتھ نمس دواخانہ میں ٹیلی میڈیسن خدمات کے آغاز اور دیگر اضلاع میں بھی ٹیلی میڈیسن کے فروغ کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اب ریاستی حکومت کی جانب سے کرانہ کے اشیاء کی آن لائن خریداری اورشہریوں کو گھر تک پہنچانے کے اقدامات کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤنے عہدیدارو ںکو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست تلنگانہ میں کرانہ آن لائن سرکاری نگرانی میں فروخت کرنے کے اقدامات کو یقینی بنانے کا جائزہ لیں تاکہ ریاست کے عوام کو لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے بعد نئے طرز معاشرت کو اختیار کرنے میں کوئی دشواری نہ ہو اور عوام بہ آسانی ان تبدیلیوں کو قبول کریں کیونکہ کورونا وائرس کی وباء کے خاتمہ کے بعد جو صورتحال رونما ہوگی وہ بالکل تصور سے بالاتر ہوگی اسی لئے ریاستی حکومت کی جانب سے ان تمام امور کا جائزہ لیتے ہوئے اقدامات کئے جا رہے ہیں جن کے ذریعہ معاشرتی تبدیلی اورنئے طرز معاشرت کی قبولیت کا رجحان پیدا ہوگا۔چہرہ شناسی کے ایپلیکیشن کی مخالفت کی جاتی رہی تھی اور اس سافٹ وئیر کے استعمال کو فرد کی شخصی زندگی میں مداخلت قرار دیا جاتارہا تھا لیکن اب بائیو میٹرک نظام کی جگہ چہرہ شناسی لینے جا رہا ہے اور اس نئے طرز معاشرت کو عوام کو قبول کرنا ہوگا کیونکہ جو قبول نہیں کرے گا وہ زمانہ کے ساتھ مسابقتی دوڑ میں شامل نہیں ہوگا۔حکومت کی جانب سے سرکاری اور خانگی ادارو ںمیں آن لائن تعلیمی نظام اور ٹیلی میڈیسن کو متعارف کرنے کے ساتھ اب www.kiranalinker.inکے ساتھ کرانہ کا سامان آن لائن فروخت کرنے کی حکمت عملی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عوام کو نئے طرز معاشرت کے لئے کس حد تک تیار رہنا ہوگا کیونکہ سرکاری سطح پر حکومت کی جانب سے جب اتنے اقدامات کئے جا رہے ہیں تو حکومت کی جانب سے خانگی اداروں پر کس طرح کی پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں ان کا اندازہ لگا یا جانا مشکل نہیں ہے۔ریاستی حکومت کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کے بعد نئے طرز معاشرت کو بھی قابل قبول بنانے اور اس پر شہریوں کو عمل کروانے کے سلسلہ میں سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور ان اقدامات کو نظر انداز کرنے والوں کے لئے لاک ڈاؤن کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔