کورونا وائرس کے جراثیم ہوا کے ذریعہ انسان کو متاثر کرنا یقینی

   

امریکی ماہرین کی تحقیق ، ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ مسترد ، ہجومی علاقے اور بند مقامات سے وائرس کا پھیلاؤ
حیدرآباد۔31جولائی (سیاست نیوز) کورونا وائرس کے ہوا کے ذریعہ پھیلاؤ کی خبریں سائنسدانوں اور ماہرین کو تحقیق کی جانب سے راغب کردیا ہے اور اب ماہرین و سائنسدانو ںکی جانب سے اس بات کا اعتراف کیا جانے لگا ہے کہ کورونا وائرس کے جراثیم ہوا کے ذریعہ انسان کو متاثر کرسکتے ہیں۔ امریکی ماہرین نے ابتداء میں عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوا کے ذریعہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں لیکن اب امریکی ماہرین کی جانب سے کہا جا رہاہے کہ پر ہجوم مقامات اور بند جگہوں پر کورونا وائرس ہوا میں رہ سکتا ہے اور وہ لوگوں کو فضاء کے ذریعہ متاثر کرنے کی قوت رکھتا ہے۔ امریکی ماہرین و سائنسدانو ںکی جانب سے کئے جانے والے اس اعتراف کے بعد جو تفصیلات سامنے آرہی ہیں ان کے مطابق بند گھروں اور دفاتر میں جہاں مسلسل ائیر کنڈیشن چلایا جاتا ہو کورونا وائرس کے جراثیم موجود رہ سکتے ہیں لیکن اس کے برعکس ہوادار مقامات پر کورونا وائرس کے جراثیم کی برقراری کے امکانات بہت کم ہیں۔ اسی طرح کلب اور ایسے مقامات پر جہاں ہجوم ہوتا ہے اور وہ مقامات مکمل بند ہوتے ہیں وہاں بھی کورونا وائرس کے جراثیم برقرار رہ سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ جن مقامات پر سماجی فاصلہ پر عمل کرنے میں احتیاط سے کام نہیں لیا جاتا اس جگہ بھی کورونا وائرس کے جراثیم ہوا کے ذریعہ دوسروں تک منتقل ہوسکتے ہیں ۔ سائنس دانوں کی اس نئی تحقیق کے بعد کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے لازمی ہے کہ سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ ساتھ کھلی آب و ہوا اورہوادار مقامات پر زیادہ وقت گذارا جائے کیونکہ بند کمروں میں زیادہ وقت رہنے اور متاثرہ شخص کے اس جگہ پہنچنے کے بعد جراثیم برقرار رہنے کے خدشات کی توثیق کی جانے لگی ہے۔