کورونا وائرس کے مریضوں میں اچانک 27 فیصد اضافہ

   

مریضوں کی نقل و حرکت پر کوئی روک نہیں، مزید لاپرواہی پر حالات خراب ہونے کا امکان

حیدرآباد۔5۔ڈسمبر(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں میں 27 فیصد کا اضافہ ریکارڈکیا گیا ہے جبکہ اگر گذشتہ ہفتہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد کا جائزہ لیا جائے تو صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں معمولی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعداد وشمار کے مطابق جاریہ ہفتہ کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں 27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں 3 فیصدکی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈاکٹرس کے مطابق کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں معمولی علامتیں پائی جارہی ہیں اور انہیں گھریلو قرنطینہ میں رکھتے ہوئے ان کا علاج ممکن بنایا جارہا ہے۔21 تا27 نومبر کے دوران تلنگانہ میں کورونا وائر س سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 1027 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ 28 نومبر تا 4ڈسمبر کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو اس مدت میں 1308 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جو کہ اندرون ایک ہفتہ متاثر ہونے والوں کی تعداد میں 27 فیصد اضافہ شمار کیا جا رہاہے جبکہ 21تا27نومبر کے دوران کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 1100 ریکارڈ کی گئی تھی لیکن 28نومبر سے 4 ڈسمبر کے دوران کورونا وائرس سے ٹھیک ہونے والوں کی تعداد میں کمی ریکارڈ کئے جانے کے بعد یہ تعداد 1064 تک محدود رہ گئی ہے۔ ریاست تلنگانہ کے اعداد وشمار پر گہری نظر رکھے ہوئے ماہرین کا کہناہے کہ گذشتہ دو ہفتہ سے ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور کورونا وائرس کے متاثرین کو قرنطینہ کرنے کے بجائے انہیں آزادانہ گھومنے دیا جا رہا ہے کہ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہونے رہا ہے۔ خانگی ڈاکٹرس کا کہناہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی نگہداشت اور ان کی نقل حرکت پر نظر رکھنے اور انہیں قرنطینہ کے اصولوں کی خلاف ورزی سے روکنے کا کوئی میکانزم نہ ہونے کے سبب مریضوں کی تعداد میں آئندہ دنوں کے دوران مزید اضافہ کا خدشہ ہے۔ کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں کو قرنطینہ کرنے اور انہیں صحت یاب ہونے تک گھروں سے نہ نکلنے کا پابند بنانے کے اقدامات کی صورت میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے اس کے لئے حکومت کو متاثرین کی نقل و حرکت کے علاوہ ان کے قرنطینہ کو یقینی بنانے کے اقدامات پر توجہ دینی چاہئے ۔م