کورونا وباء ابھی ختم نہیں ہوئی: عالمی صحت تنظیم سائنسداں

   

یہ سمجھنا غلطی ہوگی کہ حالات معمول پر آرہے ہیں: سومیا کی بلومبرگ ٹی وی سے بات چیت

نیویارک ۔ دنیا کے بیشتر حصوں میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرنیٹ کے پھیلنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ کورونا وائرس وباء کمزور نہیں ہوئی ہے۔ عالمی صحت تنظیم کی کلیدی سائنسداں سومیا سوامی ناتھن نے یہ بات کہی۔ بلومبرگ ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی اپنی جگہ مسلمہ ہے کہ ٹیکہ اندازی کی وجہ سے کئی ممالک میں وباء کی سنگینی میں کمی ضرور ہوئی ہے تاہم اب بھی دنیا کے بیشتر حصوں میں آکسیجن کی اور ہاسپٹل میں بیڈس کی قلت اور موت کی شرح میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ سوامی ناتھن نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانچ لاکھ نئے کیسیس اور 9300 اموات درج کی گئی ہیں۔ لہذا اب یہ ماننا ہی پڑے گا کہ ہم کورونا کو اب تک شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں اور اس کی شدت میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افریقہ میں اموات کی شرح میں اندرون دو ہفتہ 30 تا 40 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی اہم وجوہات ڈیلٹا ویرنیٹ کا تیزی سے پھیلاؤ، ٹیکہ اندازی کی دھیمی رفتار اور احتیاطی تدابیر میں بتدریج نرمی دینا شامل ہے جیسے ماسک کا لزوم اور سماجی فاصلہ وغیرہ۔ عالمی صحت تنظیم نے ان تمام ممالک سے استدعا کی ہے جہاں ان
لاک شروع کیا جارہا ہے کہ وہ حددرجہ محتاط رہیں اور اب تک جو بھی کامیابی ملی ہے اسے ضائع نہ کریں۔ یاد رہے کہ انگلینڈ میں 19 جولائی سے کورونا وائرس تحدیدات کو پرخاست کردیا جائے گا اور ماسک پہنننا بھی عوام کی مرضی پر منحصر ہوگا۔ کیسیس میں کمی آنے کے بعد امریکہ اور یوروپ میں بھی کورونا تحدیدات میں نرمی دی گئی ہے۔ البتہ یہ سمجھ لینا کہ صورت حال معمول کی جانب لوٹ رہی ہے اور دنیا کا ہر شہری ٹیکہ اندازی کے بعد محفوظ ہوگیا ہے، بہت بڑی غلطی ہوگی۔