کورونا ویکسین سے نوجوان مرد اور خواتین بوڑھے ہونے کا اندیشہ

   

بعض گوشوں میں افواہوں سے شہریوں میں تشویش کی لہر ، غیر مصدقہ باتوں پر اعتبار نہ کرنے ماہرین کی اپیل
حیدرآباد : ملک بھر میں کورونا ویکسین کے استعمال کا آغاز ہوچکا ہے۔ تقریباً 10 ماہ بعد وائرس سے نجات کیلئے ویکسین کے استعمال کی منظوری حاصل ہوچکی ہے اور اس کا باضابطہ آغاز بھی ہوچکا ہے۔ وائرس سے خوف کے عالم میں زندگی بسر کررہے عوام کو اب ویکسین کا بھی نیا خوف پریشان کررہا ہے۔ ایک لمبے انتظار کے بعد اب سب کچھ اتنے کم وقت میں مراحل کو تکمیل کرلیا گیا ہے کہ عوام اب اس پر اطمینان کم اور عدم اطمینان زیادہ کرنے لگے ہیں۔ شکوک و شبہات کے اس تجسس بھرے مرحلہ سے گذرنے والے عوام کو سوشل میڈیا کے تبصروں نے مزید خوف کا شکار بنادیا ہے کیونکہ تیسرے مرحلہ کا ٹرائیل ابھی مکمل نہیں ہوا بلکہ اس جانب توجہ ہی نہیں دی گئی اور ویکسین کے استعمال کا آغاز کردیا گیا۔ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین سے کیا نسلوں پر اثر پڑے گا اس کا جواب تو طب سے تعلق رکھنے والے نہیں کہے رہے ہیں اور وہ عوام کو مطمئن نہیں کرپارہے ہیں ۔ ضعیف العمر افراد کے علاوہ یہ ویکسین نوجوان نسل کے مرد اور خواتین پر اثرانداز ہوگا۔ ویکسین کے استعمال سے نوجوان نسل میں جلد ضعیفی کو پہنچنے کے خدشات بہت زیادہ پائے جاتے ہیں اور پھر ضعیف العمر شہریوں کے تعلق سے تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ نوجوان نسل جو ویکسین کے بعد جلد ضعیف ہوجانے کا اندیشہ ہے ، اس تعلق سے کافی تشویش پائی جاتی ہے جو ویکسین کے تعلق سے شہریوں میں خوف و دہشت کا سبب بن گئی ہے ۔ پہلے مرحلہ اور دوسرے مرحلہ کے ٹرائل کے بعد اب تیسرے مرحلہ کا ذکر بھی نہیں کیا جارہا ہے جس سے خطرہ بڑھ گیا ہے اور عوام سوشل میڈیا کے تبصروں پر یقین کرنے لگے ہیں۔ دوسری طرف ماہرین اور ڈاکٹرس کا کہنا ہیکہ یہ ایک ویکسین ہے اس سے کوئی جانی خطرہ نہیں ہے۔ افواہوں کے ذریعہ عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ ویکسین کا استعمال ضروری ہے۔ افواہوں سے باز رہنے کی ماہرین اور ڈاکٹرس عوام سے خواہش کررہے ہیں۔