کورونا ٹسٹنگ مراکز پر ہجوم ‘عوام کو دشواریاں

   

کئی گھنٹوں تک انتظارکیلئے مجبور، متاثرہ افراد کی آمد سے عوام خوفزدہ
حیدرآباد: حکومت نے کورونا مریضوں کی حقیقی تعداد کا پتہ چلانے کیلئے ٹسٹوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے لیکن عوام کو شکایت ہے کہ سرکاری ٹسٹنگ مراکز پر طویل قطاروں کے سبب کئی گھنٹوں تک انتظار کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑ رہی ہیں۔ ہوم آئسولیشن میں موجود افراد بھی ٹسٹ کروانے کیلئے پہنچ رہے ہیں جس کے نتیجہ میں دیگر افراد کو وائر سے متاثر ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ عوام کی شکایت ہے کہ سرکاری مراکز پر ٹسٹنگ عملے اور سہولتوں کی کے نتیجہ میں عوام مشکلات سے دوچار ہیں۔ سنٹر پہنچنے کے بعد تقریباً دو گھنٹے ٹوکن کے حصول کے لئے لگ جاتے ہیں جس کے بعد چند گھنٹوں تک اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ مریضوں اور دیگر افراد کو یکجا ہونے سے روکنے کیلئے آن لائین رجسٹریشن کا آغاز کیا جائے تاکہ مقررہ وقت پر لوگ سنٹر پہنچ سکیں۔ کئی مراکز پر صبح کی اولین ساعتوں سے عوام قطار میں اپنی باری کا انتظار کرتے دیکھے گئے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ڈسپلن کی کمی کے نتیجہ میں یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ ٹوکن دیئے جانے کے بعد عوام کو وقت کے بارے میں اطلاع دی جارہی ہے لیکن لوگ گھروں کو جانے کے بجائے سنٹر پر ہی قیام کر رہے ہیں جس کے نتیجہ میں مریضوں سے وہ بآسانی رابطہ میں آسکتے ہیں۔ ہوم کورنٹائن افراد میں اگرچہ کورونا کی علامات واضح نہیں ہوتی لیکن ان سے وائرس بآسانی دوسروں میں منتقل ہوسکتا ہے۔ شہر کے مضافاتی علاقوں میں ٹسٹنگ مراکز پر عوام کا غیر معمولی ہجوم دیکھا جاتا ہے ۔