پولیس کو مداخلت کرنی پڑی، عادل آباد کے اندراولی منڈل میں خوف کا ماحول
حیدرآباد: کورونا وائرس کے خوف کے نتیجہ میں عادل آباد کے اندراولی منڈل میں ایک طالبہ کو گاؤں میں داخلہ سے روک دیا گیا۔ تاہم پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے انٹرمیڈیٹ طالبہ کو گاؤں جانے کا انتظام کیا ۔ کورونا ٹسٹ میں پازیٹیو پائے جانے کے سبب گاؤں والوں نے لڑکی کو داخلہ سے روک دیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ گاؤں والوں کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ متاثرہ لڑکی کی آمد کی صورت میں وائرس دوسروں میں پھیل جائے گا ۔ لڑکی کے رشتہ داروں نے علحدہ طورپر آئسولیشن کا انتظام کیا ہے تاکہ وائرس دوسروں میں نہ پھیلے۔ گاؤں سے باہر رہائش کا عارضی طورپر انتظام کیا گیا ۔ انٹرمیڈیٹ طالبہ جو اقامتی جونیئر کالج میں تعلیم حاصل کر رہی ہے ، کورونا پازیٹیو پائے جانے کے بعد گھر بھیج دیا گیا تھا۔ ضلع میں حالیہ دنوں میں کورونا کے کیسس میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں عوام میں خوف کا ماحول ہے اور وہ کورونا سے مکمل صحت یابی کے بعد لڑکی کو گاؤں میں داخل ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی نے کورونا کے خوف سے متاثرہ افراد کو گاؤں میں داخل ہونے سے روکنے کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے ڈائرکٹر جنرل پولیس اور ایس پی عادل آباد کو ہدایت دی کہ اس معاملہ میں فوری کارروائی کریں۔ عادل آباد کے ایس پی نے بتایا کہ پولیس نے تنازعہ کو حل کردیا ہے اور متاثرہ لڑکی اپنے مکان میں زیر علاج ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ابتداء میں گاؤں والوں کے علاوہ خود لڑکی کے گھر والے بھی گاؤں میںداخلہ کی اجازت سے انکار کر رہے تھے۔ پولیس نے گھر والوں اور گاؤں والوں کو سمجھا بجھاکر معاملہ کی یکسوئی کردی۔