کورونا کا اثر 3071 کے منجملہ 2120 آئی سی یو ۔ وینٹی لیٹر بیڈس بھر گئے

   

روزانہ 95 متاثرین ان بیڈس پر پہونچ رہے ہیں جہاں سے ہر 10 میں سے صرف 6 تا 7 صحت یاب ہورہے ہیں
حیدرآباد :۔ ریاست میں بڑی تیزی سے کورونا کا پھیلاؤ ہورہا ہے ۔ جس کے نتیجہ میں ہاسپٹلس میں متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے ۔ حکومت کی جانب سے کورونا کے قہر کا اعتراف کیا جارہا ہے ۔ مگر اس کے اثرات کم ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ۔ روزانہ 100 مریض آئی سی یو اور وینٹی لیٹر پر مشتمل بیڈس پر پہونچ رہے ہیں ۔ حالت کتنے سنگین ہیں اس کو دیکھ کر اندازہ ہورہا ہے ۔ یکم تا 12 اپریل تک 1000 سے زائد متاثرین آئی سی یو اور وینٹی لیٹر پر پہونچ چکے ہیں ۔ ایسے متاثرین کے صحت یاب ہونے میں بھی وقت لگ رہا ہے ۔ گذشتہ 5 دن سے ریاست میں اوسطاً 2800 کورونا کے نئے کیسیس درج ہورہے ہیں ۔ یکم اپریل کو سرکاری و خانگی ہاسپٹلس کے آئی سی یو اور وینٹی لیٹر پر 979 متاثر تھے جس کی تعداد اب 2120 تک پہونچ چکی ہے ۔ یعنی گذشتہ 12 دن سے نئے 1141 افراد ان بیڈس پر پہونچ رہے ہیں ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق روزانہ جو لوگ متاثر ہورہے ہیں ان میں 95 افراد آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بیڈس پر پہونچ رہے ہیں ۔ روزانہ کورونا کے جو نئے کیسیس درج ہورہے ہیں ۔ ان میں 3.57 فیصد متاثرین کو آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بیڈس کی ضرورت پڑ رہی ہے ۔ فی الحال ریاست کے سرکاری ہاسپٹلس میں 1711 اور خانگی ہاسپٹلس میں 3480 آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بیڈس موجود ہیں ۔ جن میں 2120 مریض زیر علاج ہیں ۔ مزید 3071 بیڈس مخلوعہ ہیں ۔ سرکاری ہاسپٹلس میں ان بیڈس پر پہونچنے والے 30 تا 34 فیصد متاثرین کی عمر 60 سال سے زائد ہے ۔ 50 تا 60 سال کے درمیان رہنے والے متاثرین کا تناسب 20 تا 25 فیصد ہے ۔ 40 تا 50 سال عمر کے درمیان رہنے والے متاثرین کی تعداد 20 فیصد ہے ۔ جب کہ 40 سال سے کم عمر رہنے والے متاثرین کا تناسب 25 تا 30 فیصد ہے ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اگر متاثرین کی تعداد میں مزید اضافہ ہوتا ہے ۔ ایک ماہ میں تمام آئی سی یو اور وینٹی لیٹرس کے بیڈس بھر جائیں گے ۔ مرکزی محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے لحاظ سے بھی کورونا کی پہلی لہر سے زیادہ دوسری لہر میں آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بیڈس پر پہونچنے والے متاثرین کی تعداد زیادہ ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ آئی سی یو میں پہونچنے والے ہر مریض کو وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ وائرس کا اثر زیادہ رہنے کی صورت میں ہی مریض آئی سی یو اور وینٹی لیٹر بیڈس پر پہونچتے ہیں ۔ سرکاری ہاسپٹلس میں آئی سی یو کے تمام بیڈس پر وینٹی لیٹر دستیاب رکھا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ مریض کے وینٹی لیٹر پر پہونچنے پر کتنے دن اس کا علاج ہوگا بتا نہیں سکتے ۔ بعض مریض ایک ماہ تک بھی وینٹی لیٹر پر رہتے ہیں ۔ اگر ابھی سے احتیاطی اقدامات نہیں کئے گئے تومستقبل میں مسائل بڑھ سکتے ہیں ۔ کورونا کے مریض ایک مرتبہ وینٹی لیٹر پر پہونچتے ہیں تو انہیں کم از کم 10 تا 20 دن علاج کی ضرورت پڑتی ہے ۔ ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے تھوڑی تھوڑی دیر میں آکسیجن کا لیول چک کرتے رہے ۔ گھر میں آئسولیشن رہنے والوں کا آکسیجن لیول 95 سے کم ہونے پر انہیں ہاسپٹل میں شریک کرانا بہتر رہے گا ۔ وینٹی لیٹر پر پہونچنے والے ہر 10 افراد میں صرف 6 تا 7 افراد صحت یاب ہوتے ہیں ۔ 3 تا 4 افراد کی موت واقع ہوتی ہے ۔۔