کورونا کی صورتحال پر مرکزی ٹیم کی رپورٹ تلنگانہ کو نہیں ملی

   

ہائی کورٹ میں حکومت کا استدلال،کورونا سے نمٹنے ہر ممکن اقدامات کا دعویٰ
حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال پر مرکزی ٹیم کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ ریاستی حکومت کے حوالے نہیں کی گئی ۔ ریاستی حکومت اس بات سے ناواقف ہے کہ مرکزی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کیا سفارشات پیش کی ہیں۔ مرکزی حکومت کے جوائنٹ سکریٹری لاو اگروال کی قیادت میں مرکزی ٹیم نے 26 تا 28 جون تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت کے اقدمات کا جائزہ لیا تھا۔ حکومت نے تلنگانہ ہائی کورٹ کو اطلاع دی جو کورونا کی صورتحال پر مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کر رہا ہے۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ مرکز کی رپورٹ سے تلنگانہ حکومت ناواقف ہے۔ عدالت کو بتایاگیا کہ مرکزی ٹیم نے شہر کے بعض کنٹینمنٹ زونس کا دورہ کیا اور گچی باؤلی میں تلنگانہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس کا معائنہ کیا۔ ٹیم نے چیف سکریٹری اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی ۔ مرکزی ٹیم نے ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کی سفارش کی لیکن رپورٹ کے حقائق سے حکومت کو واقف نہیں کرایا ۔ جی ایچ ایم سی حدود میں کنٹینمنٹ زونس کی تعداد 61 ہے جبکہ ریاست کے دیگر علاقوں میں یہ تعداد 349 ہے۔ رنگا ریڈی میں سب سے زیادہ 102 کنٹینمنٹ زونس قائم ہیں جبکہ میڑچل ملکاجگیری ضلع میں 94 ، محبوب آباد 68 اور راجنا سرسلہ میں 33 کنٹینمنٹ زونس ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سرکاری ہاسپٹلس میں بستروں کی تعداد 17081 ہے جبکہ آئسولیشن بیڈس 11928 ہیں۔ آکسیجن کے ساتھ بستروں کی تعداد 3537 جبکہ آئی سی یو بیڈس کی تعداد 1616 ہے ۔