کورونا کی کم علامات پرمریضوں کو ہوم آئسولیشن کی تاکید

,

   

علامات کی نشاندہی ڈاکٹرس کریں گے ، گھر میں الگ تھلگ رہنے پر 24 گھنٹے نگرانی ضروری نہیں

مرکزی وزارت صحت کی نظرثانی شدہ رہنمایانہ ہدایات

نئی دہلی:صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے کورونا وائرس (کووڈ 19) کے بغیرعلامات والے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہوم آئسولیشن کی نظرثانی شدہ رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔وزارت نے یہ ہدایات جمعہ کے روز جاری کیں، جس کے مطابق کم علامات والے کورونا سے متاثر مریض ہوم آئسولیشن میں رہ سکتے ہیں۔ مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر انہیں کم علامات یا بغیر علامات کے مریضوں کی حیثیت سے نشاندہی کریں گے ۔کینسر کے علاج کے لئے تھیراپی کرا رہے ، ایڈز، ٹرانسپلانٹ وغیرہ کے مریض اگرچہ ہوم آئسولیشن میں نہیں رہ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراض قلب، پھیپھڑوں، جگر یا گردوں کی بیماری یا بلڈ پریشر سے متعلق بیماریوں کے مریض کورونا سے متاثر ہونے پر ہی، اگر ان کا علاج کررہے ڈاکٹر اس کی اجازت دیں، ہوم آئسولشین میں رہ سکتے ہیں۔ہوم آئسولشین کے دوران متاثرہ مریض کی مسلسل 24 گھنٹے دیکھ بھال کے لئے کوئی شخص ہونا ضروری ہے اور دیکھ بھال کرنے والے شخص کو مریض کے ہوم آئسولیشن کی پوری مدت کے دوران اسپتال سے رابطہ میں رہنا ہوگا۔ہوم آئسولیشن میں رہنے والے کورونا سے متاثرہ افراد کی دیکھ بھال کرنے والے شخص اور سبھی قریبی لوگوں کو پروٹوکول کے مطابق ہائیڈروکسی کلوروکوین پروفیلیکسس لینی ہوگی۔ اروگیہ سیتو ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے اسے وائی فائی یا بلوٹوتھ کے ذریعے ایکٹیو رکھنا ہوگا۔ہوم آئسولشین میں رہنے والے کورونا سے متاثرہ افراد کو ہر وقت اپنی صحت کی نگرانی کرنے اور اس کے بارے میں باقاعدہ طور پر معلومات ڈسٹرکٹ سرویلینس آفیسر کو دینے کے لئے راضی ہونا ہوگا۔مریض کو ہوم آئسوللیشن کے لئے ایک حلف نامہ پُر کرنا ہوگا اور ہوم کوارنٹائن کی تمام ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔ہوم آئسولیشن میں رہنے والے مریض علامات شروع ہونے کے دس دن بعد اور مسلسل تین دن بخار نہ آنے پر ڈسچارج سمجھے جائیں گے ، لیکن پھر بھی انہیں اس کے سات دن کے بعد تک گھر میں تنہا رہنے اور اپنی صحت کی نگرانی کرنے کی صلاح دی جاتی ہے ۔ ہوم آئسولیشن کی مدت ختم ہونے کے بعد جانچ کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔