نئی دہلی، 30 مئی (یواین آئی) کانگریس نے گزشتہ پانچ سالوں میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی ترقی کی سب سے سست رفتار کو مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہونے والی ملک کی معیشت کیلئے تشویشناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے صنعتوں اور کاروبار پر اثر پڑا ہے اور روزگار کے مواقع کم ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک کے لوگوں کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے ۔کانگریس نے اپنے آفیشل ایکس پیج پر کہاکہ”اس سال جی ڈی پی کی شرح نمو 6.5 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ کورونا دور کے بعد سب سے سست ہے ۔ اچھے دنوں کی بات کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی ملک کی معیشت کو ڈبونے پر تلے ہوئے ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال ہر ایک کیلئے تشویش کا باعث ہے لیکن مودی اس سب سے پریشان نہیں ہیں کیونکہ وہ اپنے دوست کیلئے اربوں کے سودے کرنے میں مصروف ہیں۔ پارٹی نے کہا کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے قومی شماریاتی دفتر نے مالی سال 2024-2025 میں جی ڈی پی کی نمو کے تخمینے جاری کیے ہیں، جس میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.5 فیصد ہے جو کہ مالی سال 2022-23 کی ترقی سے بہت کم ہے ۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران یہ شرح 7.7 فیصد کی بلند سطح پر تھی۔ کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہاکہ جنوری۔مارچ 2025 میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نمو 4.8 فیصد تھی جو کہ ایک سال پہلے 11.3 فیصد تھی۔ اس حقیقت سے نمٹنے کے بجائے حکومت نے ایک بار پھر اسپن ڈاکٹرنگ کا سہارا لیا ہے ، اور یہ دعویٰ کیا ہے کہ مینوفیکچرنگ سسٹم کو وقت کے ساتھ دکھنے لگے گا۔ میک ان انڈیا کے آغاز کے 11 سال بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ ہمیں اس کے ابتدائی نتائج کا انتظار کرنا پڑے گا۔
وزیراعظم کے جھوٹے وعدوں اور فریبی جملوں میں
بہار آنے والا نہیں :کانگریس
پٹنہ، 30 مئی (یواین آئی) بہار کانگریس کے صدر راجیش رام نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے دو روزہ دورہ کو ایک ناکام سیاسی دورہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار ان کے (مودی) کے جھوٹے وعدوں اور فریبی جملوں میں نہیں آنے والا ہے ۔رام نے جمعہ کو یہاں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر صداقت آشرم میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مودی پر حملہ کیا اور کہا کہ مودی ایک ہی منصوبے کا پانچ سے چھ بار اعلان کرتے ہیں اور دو تین بار سنگ بنیاد رکھنے کے بعد بہار سے چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روڈ شو سے پہلے پٹنہ کی سڑکوں پر ترنگے لہرائے گئے لیکن وہ ترنگے کہیں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے جھنڈے کے نیچے لگے ملے تو کہیں نالیوں کے اوپر اور یہ قومی پرچم کی توہین ہے ۔ ائیرپورٹ کے قریب درختوں کو کاٹ دیا گیا تو کہیں ٹوٹے ہوئے فٹ پاتھ کو رنگ وروغن سے ٹھوس دکھانے کی کوشش کی گئی۔ فوج کی بہادری کو کم کرنے کیلئے وزیر اعظم نے جس انداز میں سڑکوں پر صرف اپنی تصویریںلگوائیں وہ بتانے کیلئے کافی ہے کہ انھوں نے فوج کی بھی توہین کی ہے ۔
کانگریس کے ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ بہار آنے سے پہلے میں نے خود ایک پریس کانفرنس میں مسٹرمودی سے پانچ سوال پوچھے تھے لیکن ان سوالوں کے جواب بھی نہیں ملے اور انہوں نے عظیم اتحادکے سوالوں کا بھی جواب نہیں دیا۔ شاہ آباد سے ان کا صفایا ہو چکا ہے اس لیے مایوس وزیر اعظم نے آخری کوشش کی جو ناکام ہو گئی اور حکومتی نظام پر بھیڑ بلانے کی ان کی کوشش بھی ناکام ہو گئی۔رام نے کہا کہ فوج کے مورال کو توڑنے والے مودی کی ریلی میں شاہ آباد کی ویر بھومی میں بھیڑاس لئے جمع نہیں ہوئی کیونکہ انہیں احساس تھا کہ جو لوگ اپنی تقریروں میں بہادری کی باتیں کرتے ہیں وہ ضرورت پڑنے پر امریکہ کے دباؤ میں قوم کی شناخت کو گروی رکھ دیتے ہیں۔ بہار کے لوگ مودی کے نعروں میں نہیں آنے والے ہیں اور اس بار کے انتخابات میں بہار کے تمام علاقوں سے بے رنگ ان کو بھیجے گی کیونکہ ان کے جھوٹے وعدوں اور فریبی جملوں میں اب کوئی آنے والا نہیں ہے ۔