کورونا کے مریض یا علامات کا پتہ چلانے منفرد آلہ کی تیاری

   

دو مختلف یونیورسٹیز کے طلباء کا کارنامہ، سماجی فاصلہ کی برقراری میں سہولت
حیدرآباد۔ کورونا کے مریضوں یا کورونا علامات پائے جانے والے شخص کا پتہ چلانے کیلئے ایک منفرد آلہ تیار کیا گیا ہے جو اپنے قریب کسی کورونا مریض کی موجودگی پر چوکس کرتا ہے۔ دو مختلف یونیورسٹیز سے تعلق رکھنے والے 3 طلباء نے یہ ڈیوائس تیار کیا جسے آرٹیفیشل انٹلیجنس ٹکنالوجی کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔ تحقیق کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ اس منفرد ڈیوائس کی مدد سے نہ صرف سماجی فاصلہ برقرار رکھنے میں مدد ملے گی بلکہ کورونا کی علامات پائے جانے والے شخص کے قریب آنے کی صورت میں وہ الارم کے ذریعہ چوکس کردے گا۔ بخار اور دیگر کورونا کی علامات کی صورت میں یہ ڈیوائس فوری بج جاتا ہے۔ امریکی یونیورسٹیز کے مختلف ڈپارٹمنٹس سے تعلق رکھنے والے ایم راہول ریڈی، سکندرمحسن الدین محمد اور ڈاکٹر پون وگ نے یہ تحقیق کی ہے۔ ابتدائی دو کا تعلق امریکی یونیورسٹی سے ہے جبکہ تیسرے انسٹی ٹیوٹ آف پروفیشنل اسٹڈیز دہلی سے وابستہ ہیں۔ انٹر نیشنل جنرل آف الیکٹریکل انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کے جون کے شمارہ میں یہ ریسرچ شائع کی گئی۔ راہول ریڈی نے بتایا کہ اس آلہ کی مدد سے کورونا علامات رکھنے والوں کا پتہ چلایا جاسکتا ہے۔ اگر کوئی 6 فیٹ کے دائرہ میں قریب آتا ہے تو یہ آلہ فوری چوکس کرتا ہے۔ آلہ میں استعمال کیا گیا سینسر فاصلہ کا پتہ چلاتا ہے اور الارم کے ساتھ استعمال کرنے والے کو موبائیل الرٹ کرتا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ یہ آلہ عوام کیلئے کورونا متاثرین سے دوری برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔