کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تفصیل جی ایچ ایم سی کے ویب سائٹ پر جاری

   

یومیہ اساس پر زون اور ڈیویژن کے اعداد و شمار پیش کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد میں ڈویژن کی سطح پر کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تفصیلات مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری کردی گئی ہیں اوراب روزانہ کے اساس پر زون اور ڈویژن کے اساس پر اعداد و شمار جی ایچ ایم سی کی ویب سائٹ پر پیش کئے جائیں گے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے 13جولائی کی رات دیر گئے جو اعداد و شمار پیش کئے گئے ہیں ان کے مطابق شہر حیدرآباد میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد عنبر پیٹ میں ہے جبکہ سب سے کم رامچندراپورم میں ریکارڈ کی گئی ہے۔عنبر پیٹ میں تاحال کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1550 ہے جبکہ رامچندراپورم میں اب تک صرف 10 مریض کی نشاندہی کی گئی ہے۔کاروان‘ ملک پیٹ گوشہ محل ‘ مہدی پٹنم ‘ چندرائن گٹہ ‘ چارمینار اور دیگر علاقو ںمیں مریضوں کی بڑی تعداد ریکارڈ کی جانے لگی ہے جو کہ شہر کے گنجان آبادیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کے مطابق کاروان میں تاحال 1146 مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ ملک پیٹ کے علاقہ میں 1124 مصدقہ مریض ریکارڈ کئے گئے ہیں۔مہدی پٹنم میں 981 مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔خیریت آباد میں 852 کورونا وائرس کے متاثرین کی نشاندہی کی گئی ہے۔چارمینار کے علاقہ میں 761 مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ فلک نما سرکل میں 535 مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔سنتوش نگر سرکل میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 736ہے چندرائن گٹہ سرکل میں 632 کورونا وائرس کے مریض پائے جاچکے ہیں۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کئے جانے والے اس اقدام کے بعد یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ شہر حیدرآباد کی گنجان آبادیوں میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور اس کو روکنے کیلئے شہر میں کنٹینمنٹ زون بنائے جانا ناگزیر ہے کیونکہ جن علاقوں میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ان علاقو ں کو جب تک لاک ڈاؤن کے طرز پر ان علاقوں کو مکمل بند نہیں کیا جاتا اس وقت تک وباء کو پھیلنے سے روکنا انتہائی دشوار ہوگا۔ ذرائع کے مطابق ریاپڈ اینٹی جین ٹسٹنگ کے آغاز کے بعد شہر حیدرآباد کے کئی علاقو ںمیں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے اور کہا جار ہاہے کہ آئندہ چند یوم کے دوران شہر حیدرآبادمیں حالات مزید ابترہوسکتے ہیں اسی لئے عوام کو مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔