کونسل کی نشست کیلئے جی نارائن ریڈی کانگریس کے امیدوار

   

پرچہ نامزدگی داخل ، 6 امیدواروں کے سبب انحراف کا خطرہ برقرار
حیدرآباد ۔ 28۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں قانون ساز اسمبلی کی پانچ نشستوں کیلئے انتخابات کانگریس کے مقابلہ سے دلچسپ موڑ اختیار کرچکے ہیں۔ ٹی آر ایس اور اس کی حلیف جماعت مجلس کی جانب سے پانچ نشستوں پر مقابلے کے باوجود کانگریس نے اپنی عددی طاقت کی بنیاد پر ایک امیدوار میدان میں اتارا ہے ۔ پر دیش کانگریس کمیٹی کے خازن جی نارائن ریڈی کو پارٹی امیدوار کی حیثیت سے ہائی کمان نے منظوری دی اور نارائن ریڈی نے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا اور دیگر قائدین کے ہمراہ نارائن ریڈی نے سکریٹری لیجسلیچر نرسمہا چاریلو کو پرچہ جات نامزدگی حوالے کئے ۔ کونسل کی ایک نشست کیلئے 21 ارکان اسمبلی کی تائید ضروری ہے اور کانگریس کے پاس 19 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ اس کی حلیف تلگو دیشم کے پاس دو ارکان ہے۔ اگرچہ عددی طاقت کانگریس کے ساتھ ہے لیکن ٹی آر ایس نے پانچ امیدوار میدان میں اتارکر کانگریس اور تلگو دیشم سے انحراف کی کوششوں کا واضح اشارہ دیا ہے ۔ کونسل کے امیدوار کے انتخاب کے لئے پردیش کانگریس نے سب کمیٹی تشکیل دی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ سب کمیٹی نے جن ناموں پر غور کیا ، ان میں کونسل میں فلور لیڈر محمد علی شبیر کا نام بھی شامل تھا لیکن انہوں نے مقابلہ میں عدم دلچسپی کا اظہار کردیا جس کے بعد جی نارائن ریڈی کے نام کو منظوری دی گئی۔ ارکان اسمبلی اے سکو ، پی ویریا اور رکن کونسل پی سدھاکر ریڈی پرچہ نامزدگی ادخال کے وقت موجود تھے۔ پرچہ نامزدگی ادخال کا آج آخری دن تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس نشست کیلئے پی سدھاکر ریڈی اور ایم ششی دھر ریڈی نے بھی اپنی دعویداری پیش کی تھی ۔ بتایا جاتا ہے کہ اور بھی کئی قائدین کونسل کی اس نشست سے مقابلہ کے خواہاں تھے لیکن مضبوط امیدوار کے طور پر نارائن ریڈی کے نام کو منظوری دی گئی ۔ پارٹی کو تمام 19 ارکان اسمبلی کو متحد رکھنے کیلئے کافی مشقت اٹھانی پڑسکتی ہے ۔ دوسری طرف تلگو دیشم کے دو ارکان اسمبلی نے ایک رکن اسمبلی کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ٹی آر ایس سے ربط میں ہیں۔ ٹی آر ایس کو پانچ نشستوں پر کامیابی کیلئے 7 ارکان کی ضرورت پڑے گی ۔ ایسے میں کانگریس سے انحراف کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس کے بعض ارکان اسمبلی ٹی آر ایس قیادت سے ربط میں ہیں۔ کانگریس کے اندرونی حلقہ اس صورتحال میں اپنے امیدوار کی کامیابی کے بارے میں فکر مند ہیں۔ کل یکم مارچ کو پرچہ جات نامزدگی کی جانچ کی جائے گی اور 5 مارچ تک نام واپس لئے جاسکتے ہیں۔ 12 مارچ کو صبح 9 تا 4 بجے دن رائے دہی ہوگی اور اسی دن شام 5 بجے ووٹوں کی گنتی اور نتیجہ کا اعلان کردیا جائے گا ۔ 29 مارچ کو جن پانچ ارکان کی میعاد ختم ہورہی ہے ، ان میں پی سدھاکر ریڈی ، محمد علی شبیر ، سنتوش کمار ، محمد سلیم اور محمد محمود علی شامل ہیں۔