کونسل کے چناؤ میں عوام کا فیصلہ جمہوریت کی فتح

,

   

ملازمین اور دانشور طبقہ حکومت کے خلاف، ڈاکٹر شراون اور نارائن ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 27۔ مارچ (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی نے کونسل کی تین نشستوں پر ٹی آر ایس کی شکست کو عوامی برہمی کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ تعلیم یافتہ رائے دہندوں نے جمہوریت کے تحفظ کے حق میں فیصلہ دیا ہے ۔ پارٹی کے ترجمان ڈاکٹر شراون ، سابق رکن اسمبلی مال ریڈی رنگا ریڈی ، خازن پردیش کانگریس جی نارائن ریڈی اور رکن کونسل راملو نائک نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نو منتخب ارکان کونسل کو مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کے نتائج کا اثر لوک سبھا انتخابات میں دکھائی دے گا اور کانگریس پارٹی بہتر مظاہرہ کرے گی۔ ٹی آر ایس نے سو کروڑ رکھنے والوں کو امیدوار بنایا ہے لیکن عوام کی تائید انہیں حاصل نہیں ہوگی۔ تلنگانہ کے دانشور تعلیم یافتہ اور سرکاری ملازمین عوام کے ساتھ ہیں جس کا اظہار کونسل کے نتائج سے ہوا ہے ۔ ڈاکٹر شراون نے کہا کہ بیالیٹ پیپر کے ذریعہ انتخابات کے سبب کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی ۔ اسمبلی انتخابات میں ای وی ایم مشینوں میں دھاندلی کے ذریعہ ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر پوسٹل بیالٹ میں جس پارٹی کو زیادہ ووٹ حاصل ہوتے وہی کامیاب ہوتی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں 73 حلقوں میں پوسٹل بیالیٹ کے نتائج کانگریس کے حق میں تھے، اس کے باوجود ٹی آر ایس نے مشینوں میں دھاندلی کے ذریعہ کامیابی حاصل کرلی۔ انہوں نے کہا کہ کھمم میں تلگو دیشم سے شامل ہونے والے ناگیشور راؤ کو ٹی آر ایس نے ٹکٹ دیا ہے جو شخص اسمبلی الیکشن میں کامیاب نہ ہوسکا وہ کس طرح لوک سبھا میں کامیاب ہوگا۔ مال ریڈی رنگا ریڈی نے الزام عائد کیا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں دھاندلیوں کے ذریعہ ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی تھی ۔ انہوں نے وی وی پیاٹ کی گنتی کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ نارائن ریڈی نے ارکان اسمبلی کے انحراف کی کوششوں کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ٹی آر ایس مزید چار ارکان کی شمولیت کا دعویٰ کر رہی ہے اور شرمناک ہے۔ انہوں نے انحراف کرنے والے ارکان سے اپیل کی کہ دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کریں ۔ راملو نائک نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن کے سی آر کے اشارہ پر کام کر رہا ہے ، یہ الیکشن کمیشن نہیں بلکہ کے سی آر کمیشن ہے۔