کووڈ ڈیوٹی کی وجہ جی ایچ ایم سی کی آمدنی پر منفی اثر

   

پراپرٹی موٹیشن کی بڑی تعداد میں درخواستیں زیر التواء، جائیداد ٹیکس وصولی بھی شدید متاثر

حیدرآباد : جی ایچ ایم سی میں پراپرٹی موٹیشن (جائیداد کی ایک سے دوسرے کے نام پر تبدیلی) کی بڑی تعداد میں درخواستیں زیرالتواء ہوکر رہ گئی ہیں جس سے جائیداد مالکین کیلئے مشکلات ہورہی ہیں اور کارپوریشن کی آمدنی پر منفی اثر پڑرہا ہے ۔ جی ایچ ایم سی میں پراپرٹی موٹیشن کیلئے زیرالتواء درخواستوں کی تعدادتقریباً 20,000 ہوگئی ہے اوراس میں اس سال مارچ سے چارگنا اضافہ ہوا ہے ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ عہدیداروں کے مطابق جی ایچ ایم سی اسٹاف کے کوویڈ۔19 ڈیوٹی پر ہونے کی وجہ اس پر اثر پڑرہا ہے ۔ سیری لنگم پلی ، چندا نگر اور اس کے بعد بیگم پیٹ ، خیرت آباد ، مشیرآباد اور گوشہ محل جیسے سرکل میں بالخصوص یہ زیرالتواء درخواستوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ بیع یا وراثت کے ذریعہ جائیداد کی تبدیلی ہوئی ہے تو ایسے میں جی ایچ ایم سی ریکارڈس میں تبدیلی کروانا ضروری ہوتا ہے اور یہ ایک لازمی امر ہے ۔ جی ایچ ایم سی ریکارڈس میں جائیدادوں کی ایک بڑی تعداد ان کے پہلے کے مالکین کے ناموں پر ہی ہے ۔ جائیدادوں کے رجسٹریشنس میں لائے گئے حالیہ اصلاحات کے بعد جائیداد کی فروخت اور موٹیشن سے متعلق ڈیٹ اب رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ سے راست طور پر جی ایچ ایم سی کو پہنچ رہا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس آئیڈنٹیفیکیشن نمبر (PTIN) کے تذکرہ کے بغیر رجسٹریشنس کرنے کی وجہ اس طرح کی درخواستوں کی بڑی تعداد التواء کی شکار ہوگئی ہے ۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہم جائیدادوں کے ڈور نمبرس حاصل کررہے ہیں اور انہیں سنٹر فار گڈ گورنینس کو روانہ کررہے ہیں ۔ تاکہ وہ پی ٹی آئی این کے حصول کے لئے متعلقہ سرکل عہدیداروں کو روانہ کرے ۔ اس میں بہت وقت لگ رہا ہے ‘‘۔ PTIN کی عدم دستیابی کے باعث 30 سرکلس میں تقریباً 8,300 درخواستیں زیرالتواء ہیں ۔ پی ٹی آئی این کے ساتھ بھی 4000 سے زائد درخواستوں کی بھی یکسوئی نہیں ہوئی ۔ جبکہ جائیداد مالکین سے سٹیزن سرویس سنٹرس کے ذریعہ راست وصول ہونے والی 7600 درخواستوں پر بھی کارروائی نہیں ہوئی ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ گزشتہ سال سے کئی درخواستوں کو مشن موڈ میں حل کیا گیا جس کے لئے جی ایچ ایم سی کمشنر لوکیش کمار نے ہدایت دی ہے جس کی وجہ اس سال مارچ تک 5000 درخواستوں تک پینڈنسی میں کمی ہوئی ۔ عہدیدار نے کہا کہ تاہم کوویڈ۔ 19 کی دوسری لہر کی وجہ کام بری طرح متاثر ہوا اور اس میں رکاوٹ پیداہوئی کیونکہ بل کلکٹرس اور ریونیو اسٹاف کو کوویڈ ڈیوٹی پرمامور کیا گیا ہے ۔ ہمارے اسٹاف کو قبرستانوں میں بھی ڈیوٹی انجام دینے کیلئے مامور کیا گیا اور اب ان کی اکثریت ویکسینیشن ڈیوٹی پر ہے ۔